You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ أَبِي صَخْرَةَ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: ضِفْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَأَمَرَ بِجَنْبٍ فَشُوِيَ، وَأَخَذَ الشَّفْرَةَ فَجَعَلَ يَحُزُّ لِي بِهَا مِنْهُ، قَالَ: فَجَاءَ بِلَالٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلَاةِ، قَالَ: فَأَلْقَى الشَّفْرَةَ، وَقَالَ: مَا لَهُ؟ تَرِبَتْ يَدَاهُ! وَقَامَ يُصَلِّ. زَادَ الْأَنْبَارِيُّ: وَكَانَ شَارِبِي وَفَى, فَقَصَّهُ لِي عَلَى سِوَاكٍ، أَوْ قَالَ: أَقُصُّهُ لَكَ عَلَى سِوَاكٍ.
Narrated Al-Mughirah ibn Shubah: One night I became the guest of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. He ordered that a piece of mutton be roasted, and it was roasted. He then took a knife and began to cut the meat with it for me. In the meantime Bilal came and called him for prayer. He threw the knife and said: What happened! may his hands be smeared with earth! He then stood for offering prayer. Al-Anbari added: My moustaches became lengthy. He trimmed them by placing a took-stick; or he said: I shall trim your moustaches by placing the tooth-stick there. Al-Anbari said: My moustaches became lengthy. He trimmed them by placing a tooth-stick ; or he said: I shall trim your moustaches by placing the tooth-stick there.
سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ میں ایک رات رسول اللہ ﷺ کا مہمان ہوا ، آپ ﷺ نے ( بکری کے ) پہلو کے بارے میں فرمایا تو وہ بھونا گیا ۔ آپ ﷺ نے چھری لی اور اس سے میرے لیے کاٹنے لگے ۔ ( اس اثنا میں ) بلال ؓ آئے اور آپ ﷺ کو نماز کی خبر دی تو آپ ﷺ نے چھری رکھ دی اور فرمایا ” اسے کیا ہوا ہے ، خاک آلود ہوں اس کے ہاتھ ! “ اور نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے ۔ انباری نے مزید بیان کیا اور کہا کہ میری ( مغیرہ کی ) مونچھیں لمبی تھیں تو آپ نے مسواک رکھ کے اوپر سے کاٹ دیں یا یوں کہا ” مسواک رکھ کر کاٹے دیتا ہوں ۔ “
میں ایک رات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مہمان ہوا تو آپ نے بکری کی ران بھوننے کا حکم دیا، وہ بھونی گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھری لی، اور میرے لیے اس میں سے گوشت کاٹنے لگے، اتنے میں بلال رضی اللہ عنہ آئے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کی خبر دی، تو آپ نے چھری رکھ دی، اور فرمایا: اسے کیا ہو گیا؟ اس کے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں؟ ، اور اٹھ کر نماز پڑھنے کھڑے ہوئے۔ انباری کی روایت میں اتنا اضافہ ہے: میری موچھیں بڑھ گئی تھیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مونچھوں کے تلے ایک مسواک رکھ کر ان کو کتر دیا ، یا فرمایا: میں ایک مسواک رکھ کر تمہارے یہ بال کتر دوں گا ۔