You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَتْ قُرَيْشٌ وَمَنْ دَانَ دِينَهَا يَقِفُونَ بِالْمُزْدَلِفَةِ وَكَانُوا يُسَمَّوْنَ الْحُمُسَ وَكَانَ سَائِرُ الْعَرَبِ يَقِفُونَ بِعَرَفَةَ قَالَتْ فَلَمَّا جَاءَ الْإِسْلَامُ أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتِيَ عَرَفَاتٍ فَيَقِفَ بِهَا ثُمَّ يُفِيضُ مِنْهَا فَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاس.
Aishah said “Quraish and those who followed their religion used to station at Al Muzdalifah and they were called Al Hums and the rest of Arabs used to station at ‘Arafah. When Islam came, Allaah the most High commanded His Prophet صلی اللہ علیہ وسلم to go to ‘Arafah and station there then go quickly from it. That is in accordance with the words of Him Who is exalted “Then go quickly from where the people went quickly. ”
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ قریش اور ان کے اہل دین مزدلفہ میں وقوف کیا کرتے تھے اور اپنے آپ کو ” حمس “ کہلاتے تھے ۔ جبکہ دیگر سب عرب عرفات میں وقوف کرتے تھے ۔ بیان کرتی ہیں کہ جب اسلام آیا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم ﷺ کو حکم دیا کہ عرفات میں آ کر وقوف کریں ، پھر وہاں سے لوٹیں ، چنانچہ یہی تفسیر ہے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی <قرآن> «ثم أفيضوا من حيث أفاض الناس» </قرآن> ” پھر لوٹو وہیں سے جہاں سے لوگ لوٹتے ہیں ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج ۹۱ (۱۶۶۵)، وتفسیر البقرة ۳۵ (۴۵۲۰)، م /الحج ۲۱ (۱۲۱۹)، سنن النسائی/ الحج ۲۰۲ (۳۰۱۵)، (تحفة الأشراف: ۱۷۱۹۵)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج ۵۳ (۸۸۴)، سنن ابن ماجہ/المناسک ۵۸ (۳۰۱۸) (صحیح)