You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ ثُمَّ أَرْدَفَ أُسَامَةَ فَجَعَلَ يُعْنِقُ عَلَى نَاقَتِهِ وَالنَّاسُ يَضْرِبُونَ الْإِبِلَ يَمِينًا وَشِمَالًا لَا يَلْتَفِتُ إِلَيْهِمْ وَيَقُولُ السَّكِينَةَ أَيُّهَا النَّاسُ وَدَفَعَ حِينَ غَابَتْ الشَّمْسُ
Narrated Ali ibn Abu Talib: The Prophet then took up Usamah behind him (on the camel), and drove the camel at a quick pace. The people were beating their camels right and left, but he did not pay attention to them; he was saying: O people, preserve a quiet demeanour. He proceeded (from Arafat) when the sun had set.
سیدنا علی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا : پھر آپ ﷺ نے اسامہ ؓ کو اپنے پیچھے سوار کر لیا ۔ پھر آپ ﷺ اپنی اونٹنی پر درمیانی چال ( عنق ) سے روانہ ہوئے اور لوگ دائیں بائیں اونٹوں کو پیٹ رہے تھے ۔ آپ ﷺ ان کی طرف متوجہ نہ ہوتے تھے اور فر رہے تھے ” لوگو ! سکون کے ساتھ ! “ اور آپ ﷺ عرفات سے سورج غروب ہونے کے بعد روانہ ہوئے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الحج ۵۵۴ (۸۸۵)، ( تحفة الأشراف: ۱۰۲۲۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۷۲، ۷۵، ۷۶، ۸۱) (حسن ) (مگر «لا یلتفت» کا لفظ صحیح نہیں ہے، صحیح لفظ «یلتفت» ہے جیسا کہ ترمذی میں ہے)