You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا فَتَحَ اللَّهُ تَعَالَى عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمْ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَبَسَ عَنْ مَكَّةَ الْفِيلَ وَسَلَّطَ عَلَيْهَا رَسُولَهُ وَالْمُؤْمِنِينَ وَإِنَّمَا أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ النَّهَارِ ثُمَّ هِيَ حَرَامٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تَحِلُّ لُقْطَتُهَا إِلَّا لِمُنْشِدٍ فَقَالَ عَبَّاسٌ أَوْ قَالَ قَالَ الْعَبَّاسُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا الْإِذْخِرَ فَإِنَّهُ لِقُبُورِنَا وَبُيُوتِنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا الْإِذْخِرَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَزَادَنَا فِيهِ ابْنُ الْمُصَفَّى عَنْ الْوَلِيدِ فَقَامَ أَبُو شَاهٍ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اكْتُبُوا لِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اكْتُبُوا لِأَبِي شَاهٍ قُلْتُ لِلْأَوْزَاعِيِّ مَا قَوْلُهُ اكْتُبُوا لِأَبِي شَاهٍ قَالَ هَذِهِ الْخُطْبَةُ الَّتِي سَمِعَهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
Abu Hurairah said “When Allah, the Exalted, granted the conquest of Makkah to his Messenger, the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم stood among them (the people) and praised Allaah and extolled Him. He then said, Verily Allaah stopped the Elephant from Makkah, and gave His Messenger and the believers sway upon it and it has been made lawful for me only for one hour on one day then it will remain sacred till the Day of Resurrection. Its trees are not to be cut, its game is not to be molested and the things dropped there are to be picked up only by one who publicly announces it. Abbas or Al Abbas suggested “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم except the rush (idhkir) for it is useful for our graves and our houses. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said “Except the rush. ” Abu Dawud said “Ibn Al Musaffa added on the authority of Al Walid Abu Shah a man from the people of the Yemen stood and said “Give me in writing, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم”. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said “Give in writing to Abu Shah. I said to Al Awza’i “What does the statement mean? Give Abu Shah in writing?” He said “This was an address which he heard from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. ”
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جب اپنے رسول اللہ ﷺ کے لیے مکہ فتح کرا دیا تو آپ ﷺ ان ( اہل مکہ ) میں کھڑے ہوئے ، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا ” بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے مکہ سے ہاتھی کو روک لیا تھا مگر اپنے رسول اور مومنین کو اس پر غالب فر دیا ہے ۔ اور یہ شہر میرے لیے دن کے ایک حصے میں ( قتال کے لیے ) حلال کیا گیا ہے ۔ پھر اس کے بعد قیامت تک کے لیے حرام ہے ۔ اس کے درخت نہ کاٹے جائیں ، اس کا شکار نہ دوڑایا جائے اور نہ اس کی گری پڑی چیز کو اٹھانا ہے ، الا یہ کہ کوئی اس کا اعلان کرے ( تو اٹھا لے ) ۔ “ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مگر اذخر گھاس ( کی اجازت ہو ) یہ ہماری قبروں اور گھروں میں استعمال ہوتی ہے ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” مگر اذخر “ ۔ ( اس کا کاٹنا مباح ہے ) امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ابن المصفی نے ولید سے مزید بیان کیا کہ پھر ابوشاہ ؓ کھڑے ہوئے ، جو اہل یمن میں سے تھے ، اور کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے لکھوا دیجیئے ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ابوشاہ کے لیے لکھ دو “ ۔ ( ولید کہتے ہیں کہ ) میں نے امام اوزاعی ؓ سے دریافت کیا کہ ” ابوشاہ کے لیے لکھ دو “ اس سے کیا مراد ہے ؟ انہوں نے کہا : یہی خطبہ جو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا ۔
وضاحت: ۱؎ : یہ ایک خوشبو دار گھاس ہے۔