You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ حَدَّثَنِي يَعْلَى بْنُ حَكِيمٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ قَالَ رَأَيْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ أَخَذَ رَجُلًا يَصِيدُ فِي حَرَمِ الْمَدِينَةِ الَّذِي حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَبَهُ ثِيَابَهُ فَجَاءَ مَوَالِيهِ فَكَلَّمُوهُ فِيهِ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّمَ هَذَا الْحَرَمَ وَقَالَ مَنْ أَخَذَ أَحَدًا يَصِيدُ فِيهِ فَلْيَسْلُبْهُ ثِيَابَهُ فَلَا أَرُدُّ عَلَيْكُمْ طُعْمَةً أَطْعَمَنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَكِنْ إِنْ شِئْتُمْ دَفَعْتُ إِلَيْكُمْ ثَمَنَهُ
Narrated Sulayman ibn Abu Abdullah: Sulayman ibn Abu Abdullah said: I saw Saad ibn Abu Waqqas seized a man hunting in the sacred territory of Madina which the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم had declared to be sacred. He took away his clothes from him. His patrons came to him and spoke to him about it, but he replied: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم declared this territory to be sacred, saying: If anyone catches someone hunting in it he should take away from him his clothes. So I shall not return to you a provision which the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم has given me, but if you wish I shall pay you its price.
سلیمان بن ابی عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا سعد بن ابی وقاص ؓ کو دیکھا کہ انہوں نے حرم مدینہ میں ، جسے کہ رسول اللہ ﷺ نے حرم قرار دیا ہے ، ایک آدمی کو شکار کرتے پکڑ لیا اور اس کے کپڑے چھین لیے تو اس شخص ( غلام ) کے مالک آئے اور اس کے بارے میں بات کی تو انہوں نے کہا : بلاشبہ رسول اللہ ﷺ نے اس کو حرم قرار دیا ہے اور فرمایا ہے ” جو شخص کسی کو اس میں شکار کرتا پکڑ لے ، تو وہ اس کے کپڑے ضبط کر لے ۔ “ چنانچہ وہ غنیمت جو رسول اللہ ﷺ نے مجھے عنایت فرمائی ہے واپس نہیں کروں گا ۔ ہاں اگر چاہو تو اس کی قیمت دے دیتا ہوں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف: ۳۸۶۳)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحج ۸۵ (۴۰۶۰)، مسند احمد (۱/۱۶۸، ۱۷۰) (صحیح) (لیکن شکار کی بات منکر ہے، صحیح بات درخت کاٹنے کی ہے جیسا کہ اگلی حدیث میں ہے اور صحیح مسلم میں بھی یہی بات ہے)