You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَاعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ خِلَاسٍ وَأَبِي حَسَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ أُتِيَ فِي رَجُلٍ بِهَذَا الْخَبَرِ قَالَ: فَاخْتَلَفُوا إِلَيْهِ شَهْرًا، أَوْ قَالَ: مَرَّاتٍ، قَالَ: فَإِنِّي أَقُولُ فِيهَا: إِنَّ لَهَا صَدَاقًا كَصَدَاقِ نِسَائِهَا, لَا وَكْسَ، وَلَا شَطَطَ، وَإِنَّ لَهَا الْمِيرَاثَ، وَعَلَيْهَا الْعِدَّةُ، فَإِنْ يَكُ صَوَابًا, فَمِنَ اللَّهِ، وَإِنْ يَكُنْ خَطَأً, فَمِنِّي وَمِنَ الشَّيْطَانِ، وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ بَرِيئَانِ، فَقَامَ نَاسٌ مِنْ أَشْجَعَ، فِيهِمُ الْجَرَّاحُ وَأَبُو سِنَانٍ، فَقَالُوا: يَا ابْنَ مَسْعُودٍ! نَحْنُ نَشْهَدُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَاهَا فِينَا فِي بِرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ، وَإِنَّ زَوْجَهَا هِلَالُ بْنُ مُرَّةَ الْأَشْجَعِيُّ, كَمَا قَضَيْتَ. قَالَ: فَفَرِحَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ فَرَحًا شَدِيدًا، حِينَ وَافَقَ قَضَاؤُهُ قَضَاءَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
Narrated Abdullah ibn Masud: Abdullah ibn Utbah ibn Masud said: Abdullah ibn Masud was informed of this story of a man. The people continued to visit him for a month or visited him many times (the narrator was not sure). He said: In this matter I hold the opinion that she should receive the type of dower given to women of her class with no diminution or excess, observe the waiting period ('iddah) and have her share of inheritance. If it is erroneous, that is from me and from Satan. Allah and His Messenger are free from its responsibility. Some people from Ashja got up; among them were al-Jarrah and Abu Sinan. They said: Ibn Masud, we bear witness that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم gave a decision for us regarding Birwa, daughter of Washiq, to the same effect as the decision you have given. Her husband was Hilal ibn Murrah al-Ashjai. Thereupon Abdullah ibn Masud was very pleased when his decision agreed with the decision of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم.
عبداللہ بن عتبہ بن مسعود ، سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص کے بارے میں سیدنا عبداللہ ؓ کو یہ خبر دی گئی ۔ اور پھر وہ لوگ ایک مہینہ تک ان کے پاس چکر لگاتے رہے ۔ یا کہا کئی بار ان کے پاس آئے ۔ تو بلآخر یہ کہا : میری رائے اس میں یہ ہے کہ یہ عورت مہر کی حقدار ہے جیسے کہ اس طرح کی عورتوں کا حق مہر ہوتا ہے ( مہر مثل ) بغیر کسی کمی بیشی کے ۔ اور یہ میراث کی حقدار ہے اور اس پر عدت ( وفات ) بھی لازم ہے ۔ اگر میری یہ بات حق اور درست ہے تو اﷲ کی جانب سے ہے اور اگر غلط ہے تو میری طرف سے ہے اور شیطان کی طرف سے ‘ اﷲ اور اس کے رسول دونوں اس سے بری ہیں ۔ چنانچہ قبیلہ اشجع کے لوگ کھڑے ہوئے ان میں جراح اور ابوسنان بھی تھے ‘ انہوں نے کہا : اے ابن مسعود ! ہم گواہی دیتے ہیں کہ یہی فیصلہ رسول اللہ ﷺ نے ہماری ایک عورت بروع بنت واشق اور اس کے شوہر ہلال بن مرہ اشجعی کے بارے میں فرمایا تھا ‘ جیسے کہ آپ نے کیا ہے ۔ راوی نے بیان کیا کہ اس سے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کو بےحد خوشی ہوئی کہ ان کا فیصلہ رسول اللہ ﷺ کے فیصلے کے مطابق ہوا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف: ۳۲۰۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۴۳۰، ۴۳۱، ۴۴۷، ۴۴۸) (صحیح)