You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي بَعْضُ مَنْ أَرْضَي أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >إِنَّمَا جُعِلَ ذَلِكَ رُخْصَةً لِلنَّاسِ فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ, لِقِلَّةِ الثِّيَابِ ثُمَّ أَمَرَ بِالْغُسْلِ وَنَهَى عَنْ ذَلِكَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: يَعْنِي: الْمَاءَ مِنَ الْمَاءِ
Ubayy bin Kaab reported: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم made a concession in the early days of Islam on account of the paucity of clothes that one should not take a bath if one has sexual intercourse (and has no seminal emission). But later on her commanded to take a bath in such a case and prohibited its omission.
سیدنا ابی بن کعب ؓ نے ان ( سہل بن سعد ) کو خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ نے اول اسلام میں اس بات کی رخصت دی تھی ( کہ انزال نہ ہونے پر غسل نہ کیا جائے ) کیونکہ لوگوں کے پاس کپڑے کم ہوتے تھے ، مگر اس کے بعد غسل کرنے کا حکم دے دیا تھا اور اس ( پہلی رخصت ) سے منع کر دیا تھا ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں ، راوی کی مراد ( اسلام کا پہلا حکم ) ہے کہ ” پانی سے پانی لازم آتا ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطھارة ۸۱ (۱۱۰)، سنن ابن ماجہ/الطھارة ۱۱۱ (۶۰۹)، (تحفة الأشراف: ۲۷)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الغسل ۱۲ (۲۶۷)، صحیح مسلم/الحیض ۶ (۳۰۹)، سنن النسائی/الطہارة ۱۷۰ (۲۶۴ ، ۲۶۵)، مسند احمد (۵/۱۱۵، ۱۱۶)، سنن الدارمی/الطھارة ۷۴ (۷۸۶) (صحیح) (اگلی سند نیز دیگر اسانید سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ مؤلف کی سند میں ایک مبہم راوی ہیں، علماء کی تصریح کے مطابق یہ مبہم راوی ابوحازم ہیں، نیز زہری خود سہل سے بھی براہ راست روایت کرتے ہیں)، (دیکھئے حاشیہ ترمذی از علامہ احمد محمد شاکر) ۔