You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ حُصَيْنٍ عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: أَتَيْتُ الْحِيرَةَ، فَرَأَيْتُهُمْ يَسْجُدُونَ لِمَرْزُبَانٍ لَهُمْ، فَقُلْتُ: رَسُولُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُسْجَدَ لَهُ: قَالَ: فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: إِنِّي أَتَيْتُ الْحِيرَةَ، فَرَأَيْتُهُمْ يَسْجُدُونَ لِمَرْزُبَانٍ لَهُمْ، فَأَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَحَقُّ أَنْ نَسْجُدَ لَكَ؟ قَالَ: >أَرَأَيْتَ لَوْ مَرَرْتَ بِقَبْرِي أَكُنْتَ تَسْجُدُ لَهُ؟< قَالَ: قُلْتُ: لَا، قَالَ: >فَلَا تَفْعَلُوا، >لَوْ كُنْتُ آمِرًا أَحَدًا أَنْ يَسْجُدَ لِأَحَدٍ, لَأَمَرْتُ النِّسَاءَ أَنْ يَسْجُدْنَ لِأَزْوَاجِهِنَّ لِمَا جَعَلَ اللَّهُ لَهُمْ عَلَيْهِنَّ مِنَ الْحَقِّ.
Narrated Qays ibn Saad: I went to al-Hirah and saw them (the people) prostrating themselves before a satrap of theirs, so I said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم has most right to have prostration made before him. When I came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم, I said: I went to al-Hirah and saw them prostrating themselves before a satrap of theirs, but you have most right, Messenger of Allah, to have (people) prostrating themselves before you. He said: Tell me, if you were to pass my grave, would you prostrate yourself before it? I said: No. He then said: Do not do so. If I were to command anyone to make prostration before another I would command women to prostrate themselves before their husbands, because of the special right over them given to husbands by Allah.
سیدنا قیس بن سعد ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں حیرہ گیا ، تو میں نے دیکھا کہ وہ لوگ اپنے سردار کو سجدہ کرتے ہیں تو میں نے کہا : اللہ کے رسول ﷺ اس بات کے زیادہ حقدار ہیں کہ ان کہ سجدہ کیا جائے ۔ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور بتایا کہ میں حیرہ گیا ، تو دیکھا کہ وہ لوگ اپنے سردار کو سجدہ کرتے ہیں تو آپ اے اللہ کے رسول ! اس بات کے زیادہ حقدار ہیں کہ ہم آپ کے سامنے سجدہ ریز ہوں ۔ آپ نے فرمایا ” بھلا بتا کہ اگر تو میری قبر پر گزرتا تو کیا اسے سجدہ کرتا ؟ “ میں نے کہا کہ نہیں ۔ آپ نے فرمایا ” تو ایسا نہ کرو ۔ اگر میں کسی کو سجدہ کرنے کا کہتا تو عورتوں کو حکم دیتا کہ اپنے شوہروں کو سجدہ کریں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے بیوی پر شوہر کا بہت حق رکھا ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف: ۱۱۰۹۰)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الصلاة ۱۵۹ (۱۵۰۴) (صحیح) (قبر پر سجدہ کرنے والا جملہ صحیح نہیں ہے)