You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي خَلَفٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ ابْنُ السَّرْحِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ إِيَاسِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ذُبَابٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >لَا تَضْرِبُوا إِمَاءَ اللَّهِ<، فَجَاءَ عُمَرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: ذَئِرْنَ النِّسَاءُ عَلَى أَزْوَاجِهِنَّ؟ فَرَخَّصَ فِي ضَرْبِهِنَّ، فَأَطَافَ بِآلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَاءٌ كَثِيرٌ يَشْكُونَ أَزْوَاجَهُنَّ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَقَدْ طَافَ بِآلِ مُحَمَّدٍ نِسَاءٌ كَثِيرٌ يَشْكُونَ أَزْوَاجَهُنَّ، لَيْسَ أُولَئِكَ بِخِيَارِكُمْ.
Iyas ibn Abdullah ibn Abu Dhubab reported the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying: Do not beat Allah's handmaidens, but when Umar came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and said: Women have become emboldened towards their husbands, he (the Prophet) gave permission to beat them. Then many women came round the family of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم complaining against their husbands. So the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Many women have gone round Muhammad's family complaining against their husbands. They are not the best among you.
ایاس بن عبداللہ بن ابی ذباب ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اللہ کی بندیوں کو مت مارا کرو ۔ “ تو سیدنا عمر ؓ ، رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا : عورتیں اپنے شوہروں کے سر چڑھنے لگی ہیں ۔ پس آپ ﷺ نے ان کو مارنے کی رخصت دے دی ۔ تب رسول اللہ ﷺ کے گھر والوں کے پاس عورتیں بہت زیادہ آنے لگیں جو اپنے شوہروں کی شکایت کرتی تھیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” محمد ( ﷺ ) کے گھر والوں کے پاس عورتیں بہت زیادہ آئی ہیں جو اپنے شوہروں کی شکایت کرتی ہیں ۔ ایسے لوگ کوئی اچھے آدمی نہیں ہیں ۔ “ امام ابوداؤد ؓ نے ہمیں کہا کہ زہری کے شیخ کا نام عبداللہ بن عبداللہ ہی ہے ( نہ کہ عبیداللہ ۔ )
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/النکاح ۵۱ (۱۹۸۵)، ( تحفة الأشراف: ۱۷۴۶)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری/ عشرة النساء (۹۱۶۷)، سنن الدارمی/النکاح ۳۴ (۲۶۶۵) (صحیح)