You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ: قُلْتُ: لِأَيُّوبَ: هَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا قَالَ بِقَوْلِ الْحَسَنِ فِي: أَمْرُكِ بِيَدِكِ؟ قَالَ: لَا، إِلَّا شَيْئًا حَدَّثَنَاهُ قَتَادَةُ، عَنْ كَثِيرٍ- مَوْلَى ابْنِ سَمُرَةَ-، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ... قَالَ أَيُّوبُ: فَقَدِمَ عَلَيْنَا كَثِيرٌ. فَسَأَلْتُهُ؟ فَقَالَ: مَا حَدَّثْتُ بِهَذَا قَطُّ، فَذَكَرْتُهُ لِقَتَادَةَ، فَقَالَ: بَلَى، وَلَكِنَّهُ نَسِيَ.
Hammad ibn Zayd said: I asked Ayyub: Do you know anyone who narrates the tradition narrated by Al-Hasan about uttering the words (addressing wife). Your matter is in your hand ? He replied: No, except something similar transmitted by Qatadah from Kathir, the client of Samurah, from Abu Salamah on the authority of Abu Hurairah from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. Ayyub said: Kathir then came to us; so I asked him (about this matter). He replied: I never narrated it. I mentioned it to Qatadah who said: Yes (he narrated it) but he forgot.
حماد بن زید نے بیان کیا کہ میں نے ایوب سے پوچھا : آپ کو کسی کا علم ہے جو «أمرك بيدك» ” تیرا معاملہ تیرے ہاتھ میں ہے “ کی تفصیل میں حسن ( بصری ) کی طرح کہتا ہو ؟ ( ان کی بیان اگلی روایت میں آ رہا ہے ۔ ) ایوب نے کہا : نہیں مگر وہی جو ہم کو قتادہ نے بہ سند کثیر مولی ابن سمرہ سے ، ابوسلمہ سے ، انہوں نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے ، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اس کی مانند بیان کیا ۔ ایوب نے کہا : پھر کثیر مولی ابن سمرہ ہمارے پاس آئے تو میں نے ان سے ( اس روایت کے متعلق ) پوچھا ۔ تو انہوں نے کہا : ” میں نے یہ کبھی بیان نہیں کیا ۔ “ پھر میں نے ان کی یہ بات قتادہ سے کہی تو انہوں نے کہا کہ بیان تو کیا ہے مگر بھول گئے ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطلاق ۳ (۱۱۷۸)، سنن النسائی/الطلاق ۱۱(۳۴۳۹)، (تحفة الأشراف: ۱۴۹۹۲) (ضعیف)(اس کے راوی کثیر لین الحدیث ہیں)