You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ، عَنْ حَبِيبَةَ بِنْتِ سَهْلٍ الْأَنْصَارِيَّةِ، أَنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ، وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الصُّبْحِ، فَوَجَدَ حَبِيبَةَ بِنْتَ سَهْلٍ عِنْدَ بَابِهِ فِي الْغَلَسِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ هَذِهِ؟<، فَقَالَتْ: أَنَا حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ، قَالَ: >مَا شَأْنُكِ؟<، قَالَتْ: لَا أَنَا، وَلَا ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ -لِزَوْجِهَا-، فَلَمَّا جَاءَ ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ، قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >هَذِهِ حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ<، -وَذَكَرَتْ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَذْكُرَ-، وَقَالَتْ حَبِيبَةُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! كُلُّ مَا أَعْطَانِي عِنْدِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ: >خُذْ مِنْهَا<. فَأَخَذَ مِنْهَا، وَجَلَسَتْ هِيَ فِي أَهْلِهَا.
Amrah, daughter of Abdur-Rahman ibn Saad ibn Zurarah, reported on the authority of Habibah, daughter of Sahl al-Ansariyyah: She (Habibah) was the wife of Thabit ibn Qays ibn Shimmas. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came out one morning and found Habibah by his door. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Who is this? She replied: I am Habibah, daughter of Sahl. He asked: What is your case? She replied: I and Thabit ibn Qays, referring to her husband, cannot live together. When Thabit ibn Qays came, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said to him: This is Habibah, daughter of Sahl, and she has mentioned (about you) what Allah wished to mention. Habibah said: Messenger of Allah, all that he gave me is with me. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said to Thabit ibn Qays: Take it from her. So he took it from her, and she lived among her people (relatives).
عمرہ بنت عبدالرحمٰن ، حبیبہ بنت سہل انصاریہ ؓا کے متعلق بیان کرتی ہیں کہ یہ سیدنا ثابت بن قیس بن شماس ؓ کی زوجیت میں تھی ۔ رسول اللہ ﷺ فجر کی نماز کے لیے جانے لگے تو آپ نے حبیبہ بنت سہل کو اندھیرے میں اپنے دروازے کے پاس کھڑے پایا ۔ رسول اللہ ﷺ نے پوچھا ” یہ کون ہے ؟ “ اس نے کہا : میں حبیبہ بنت سہل ہوں ۔ آپ نے پوچھا ” کیا بات ہے ؟ “ کہنے لگی میں نہیں اور ثابت بن قیس نہیں ! یعنی اپنے شوہر کے متعلق کہا ۔ ( مطلب یہ تھا کہ ہم دونوں کا اکٹھا رہنا ممکن نہیں ) پھر جب سیدنا ثابت بن قیس آئے تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے کہا : ” حبیبہ بنت سہل آئی ہے اور اللہ تعالیٰ کو جو کچھ منظور تھا اس نے مجھ سے بیان کیا ۔ “ حبیبہ نے کہا : اے اللہ کے رسول ! جو کچھ انہوں نے مجھے دیا ہے وہ سب میرے پاس ہے ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے ثابت بن قیس سے فرمایا ” اس سے وصول کر لو ۔ “ چنانچہ انہوں نے مال لے لیا اور پھر وہ اپنے گھر والوں کے ہاں بیٹھ رہی ۔
وضاحت: ۱؎ : یہی اسلام میں پہلا خلع تھا ، خلع سے نکاح منسوخ ہو جاتا ہے، خلع کی عدت ایک حیض ہے، بعض علماء کے نزدیک خلع سے ایک طلاق پڑ جاتی ہے، اس لئے ان لوگوں کے نزدیک اس کی عدت طلاق کی عدت کی طرح ہے ، یعنی تین حیض ہے ، پہلا قول راجح ہے۔