You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ، أَخْبَرَنَا عِيسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي رَافِعِ ابْنِ سِنَانٍ، أَنَّهُ أَسْلَمَ، وَأَبَتِ امْرَأَتُهُ أَنْ تُسْلِمَ، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتِ: ابْنَتِي، وَهِيَ فَطِيمٌ، أَوْ شَبَهُهُ، -وَقَالَ رَافِعٌ: ابْنَتِي قَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >اقْعُدْ نَاحِيَةً<، وَقَالَ لَهَا: >اقْعُدِي نَاحِيَةً<، قَالَ: وَأَقْعَدَ الصَّبِيَّةَ بَيْنَهُمَا، ثُمَّ قَالَ: >ادْعُوَاهَا!< فَمَالَتِ الصَّبِيَّةُ إِلَى أُمِّهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ اللَّهُمَّ اهْدِهَا<. فَمَالَتِ الصَّبِيَّةُ إِلَى أَبِيهَا، فَأَخَذَهَا.
Abd al-Hamid ibn Jafar reported from his father on the authority of his grandfather Rafi ibn Sinan that he (Rafi ibn Sinan) embraced Islam and his wife refused to embrace Islam. She came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and said: My daughter; she is weaned or about to wean. Rafi said: My daughter. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said to him: Be seated on a side. And he said to her: Be seated on a side. He then seated the girl between them, and said to them: Call her. The girl inclined to her mother. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: O Allah! guide her. The daughter then inclined to her father, and he took her.
سیدنا رافع بن سنان ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے اسلام قبول کر لیا مگر ان کی بیوی نے اسلام قبول کرنے سے انکار کر دیا ، ( جس کی وجہ سے ان دونوں کے درمیان علیحدگی ہو گئی ) پس وہ نبی کریم ﷺ کے پاس آئی اور کہا : میری بیٹی نے ابھی ابھی دودھ چھوڑا ہے یا چھوڑنے کے قریب ہے ۔ رافع نے کہا : بیٹی میری ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے رافع سے کہا : ” ایک طرف بیٹھ جاؤ “ اور عورت سے کہا : ” دوسری طرف بیٹھ جاؤ “ اور بچی کو ان دونوں کے درمیان بٹھا دیا ۔ پھر ماں باپ سے کہا : ” تم دونوں اسے بلاؤ ۔ “ ( انہوں نے بلایا ) تو بچی اپنی ماں کی طرف جھک گئی ۔ پس نبی کریم ﷺ نے کہا : ” اے اﷲ ! اس بچی کو ہدایت دے ۔ “ چنانچہ بچی باپ کی طرف مائل ہو گئی تو اسی نے اس کو لے لیا ۔
وضاحت: ۱؎ : اس حدیث سے یہ مستنبط ہوتا ہے کہ باشعور بچے کو اختیار دیا جائیگا کہ ماں باپ میں سے جس کو چاہے اختیار کر لے ، اور دودھ پیتا بچہ ماں کے تابع ہو گا۔