You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ ح، وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ ابْنُ رَاشِدٍ وَهُوَ أَشْبَعُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنَّ كُلَّ مُسْتَلْحَقٍ اسْتُلْحِقَ بَعْدَ أَبِيهِ الَّذِي يُدْعَى لَهُ ادَّعَاهُ وَرَثَتُهُ، فَقَضَى أَنَّ كُلَّ مَنْ كَانَ مِنْ أَمَةٍ يَمْلِكُهَا يَوْمَ أَصَابَهَا، فَقَدْ لَحِقَ بِمَنِ اسْتَلْحَقَهُ، وَلَيْسَ لَهُ مِمَّا قُسِمَ قَبْلَهُ مِنَ الْمِيرَاثِ شَيْءٌ، وَمَا أَدْرَكَ مِنْ مِيرَاثٍ لَمْ يُقْسَمْ فَلَهُ نَصِيبُهُ، وَلَا يَلْحَقُ إِذَا كَانَ أَبُوهُ الَّذِي يُدْعَى لَهُ أَنْكَرَهُ، وَإِنْ كَانَ مِنْ أَمَةٍ لَمْ يَمْلِكْهَا، أَوْ مِنْ حُرَّةٍ عَاهَرَ بِهَا, فَإِنَّهُ لَا يَلْحَقُ بِهِ، وَلَا يَرِثُ، وَإِنْ كَانَ الَّذِي يُدْعَى لَهُ هُوَ ادَّعَاهُ, فَهُوَ وَلَدُ زِنْيَةٍ, مِنْ حُرَّةٍ كَانَ أَوْ أَمَةٍ.
Amr bin Shuaib on his father's authority said that his grandfather reported: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم decided regarding one who was treated as a member of a family after the death of his father, to whom he was attributed when the heirs said he was one of them, that if he was the child of a slave-woman whom the father owned when he had intercourse with her, he was included among those who sought his inclusion, but received none of the inheritance which was previously divided; he, however, received his portion of the inheritance which had not already been divided; but if the father to whom he was attributed had disowned him, he was not joined to the heirs. If he was a child of a slave-woman whom the father did not possess or of a free woman with whom he had illicit intercourse, he was not joined to the heirs and did not inherit even if the one to whom he was attributed is the one who claimed paternity, since he was a child of fornication whether his mother was free or a slave.
جناب عمرو بن شعیب اپنے والد ( شعیب ) سے اور وہ اپنے دادا ( عبداللہ بن عمرو ؓ ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا : نبی کریم ﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ ایسا بچہ جس کے متعلق باپ کی وفات کے بعد دعویٰ کیا گیا ہو جبکہ باپ اپنی زندگی میں اس کا مدعی رہا ہو اور بعد میں اس کے وارثوں نے بھی اس کا دعویٰ کیا ہو تو اگر بچہ ایسی لونڈی کے بطن سے ہو ، کہ مباشرت کے روز وہ اس مدعی کی ملکیت میں تھی تو یہ بچہ اس کے ساتھ ملحق ہو گا ، جس کے ساتھ الحاق کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔ اور مال وراثت جو الحاق سے پہلے تقسیم ہو چکا اس میں اس بچے کا حق نہ ہو گا مگر باقی ماندہ میں اپنا حصہ پائے گا ۔ لیکن اگر اس باپ نے ، جس کی طرف لاحق کیے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہو ، اس کا انکار کیا ہو تو اس کے ساتھ ملحق نہ ہو گا ۔ اور اگر بچہ کسی ایسی لونڈی سے ہو جو اس مدعی باپ کی ملکیت نہ تھی یا کسی آزاد عورت سے ہو ، جس کے ساتھ اس نے زنا کیا تھا تو بھی اس کے ساتھ اس بچے کو ملحق نہ کیا جائے گا اور نہ وارث ہو گا ۔ اگرچہ جس کی طرف اس کی نسبت کی جاتی ہے وہ اس کا مدعی بھی ہو ۔ ایسا بچہ ولد الزنا ہو گا ، کسی آزاد عورت سے ہو یا لونڈی سے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الفرائض ۱۴ (۲۷۴۶)، (تحفة الأشراف: ۸۷۱۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/ ۱۸۱، ۲۱۹)، سنن الدارمی/الفرائض ۴۵ (۳۱۵۴) (حسن)