You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدٍ الرَّمْلِيُّ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا كَانَتْ عِنْدَ أَبِي حَفْصِ بْنِ الْمُغِيرَةِ، وَأَنَّ أَبَا حَفْصِ بْنَ الْمُغِيرَةِ طَلَّقَهَا آخِرَ ثَلَاثِ تَطْلِيقَاتٍ، فَزَعَمَتْ أَنَّهَا جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَفْتَتْهُ فِي خُرُوجِهَا مِنْ بَيْتِهَا، فَأَمَرَهَا أَنْ تَنْتَقِلَ إِلَى ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ الْأَعْمَى، فَأَبَى مَرْوَانُ أَنْ يُصَدِّقَ حَدِيثَ فَاطِمَةَ فِي خُرُوجِ الْمُطَلَّقَةِ مِنْ بَيْتِهَا. قَالَ عُرْوَةُ: وَأَنْكَرَتْ عَائِشَةُ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا عَلَى فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ. قَالَ أَبو دَاود: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَشُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ كُلُّهُمْ عَنِ الزُّهْرِيِّ. قَالَ أَبو دَاود: وَشُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ وَاسْمُ أَبِي حَمْزَةَ دِينَارٌ وَهُوَ مَوْلَى زِيَادٍ.
Abu Salamah reported on the authority of Fatimah daughter of Qays who said to him that she was the wife of AbuHafs ibn al-Mughirah who divorced her by three pronouncements. She said that she came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and sought his opinion about her going out from her house. He commanded her to shift to (the house of )Ibn Umm Maktum who was blind. Marwan denied to confirm the tradition of Fatimah about the going out of a divorced woman from her house. Urwah said: Aishah objected to Fatimah daughter of Qays. Abu Dawud said: Salih bin Kaisan, Ibn Juraij, and Shuaib bin Abi Hamzah -- all of them narrated on the authority of al-Zuhru in a similar way. Abu Dawud said: Shuaibn bin Abi Hamzah the name of Abu Hamzah is Dinar. He is a client of Ziyad.
سیدہ فاطمہ بنت قیس ؓا نے خبر دی کہ وہ ابو حفص بن مغیرہ کی زوجیت میں تھی تو اس نے اسے آخری تیسری طلاق دے دی ۔ پھر وہ کہتی ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور آپ ﷺ سے پوچھا کہ کیا وہ اپنے گھر سے چلی جائے ( شوہر کے گھر سے ) تو آپ ﷺ نے حکم دیا کہ ابن ام مکتوم نابینا کے گھر منتقل ہو جائے ۔ مگر مروان نے فاطمہ کی اس بات کی ، کہ مطلقہ اپنے گھر سے نکل سکتی ہے ، تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے ۔ ¤ عروہ کہتے ہیں کہ سیدہ عائشہ ؓا نے بھی فاطمہ بنت قیس پر انکار کیا ہے ۔ ¤ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : صالح بن کیسان ، ابن جریج اور شعیب بن ابی حمزہ سب زہری سے اسی طرح روایت کرتے ہیں ( جیسے عقیل نے کی ہے ) امام ابوداؤد ؓ نے کہا : شعیب کے والد ابوحمزہ کا نام دینار ہے جو زیاد کا مولیٰ تھا ۔
وضاحت: ۱؎ : مطلقہ کا عدت گزارنے کے لئے گھر سے نکل کر کسی اور جگہ رہنا درست نہیں ہے، الا یہ کہ کوئی سخت ضرورت لاحق ہو جائے مثلا کرائے کا مکان ہو، اور کرایہ دینے کی طاقت نہ ہو، یا مکان گر پڑے، یا مالک مکان جبرا نکال دے، یا علاج و معالجہ کی ضرورت ہو، یا کوئی دیکھ بھال کرنے والا نہ ہو۔