You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَزْرَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: {وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ}[البقرة: 184], قَالَ: كَانَتْ رُخْصَةً لِلشَّيْخِ الْكَبِيرِ، وَالْمَرْأَةِ الْكَبِيرَةِ، وَهُمَا يُطِيقَانِ الصِّيَامَ, أَنْ يُفْطِرَا وَيُطْعِمَا مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينًا, وَالْحُبْلَى وَالْمُرْضِعُ إِذَا خَافَتَا. قَالَ أبو دَاود: يَعْنِي عَلَى أَوْلَادِهِمَا, أَفْطَرَتَا وَأَطْعَمَتَا.
Narrated Abdullah ibn Abbas: Explaining the verse; For those who can do it (with hard-ship) is a ransom, the feeding of one, that is indigent, he said: This was a concession granted to the aged man and woman who were able to keep fast; they were allowed to leave the fast and instead feed an indigent person for each fast; (and a concession) to pregnant and suckling woman when they apprehended harm (to themselves).
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ آیت کریمہ «وعلى الذين يطيقونه فدية طعام مسكين» کی تفسیر میں انہوں نے کہا کہ بڑی عمر کے بوڑھے مرد اور عورت کے لیے رخصت ہے کہ باوجود روزے کی طاقت کے افطار کر سکتے ہیں ۔ وہ ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلا دیا کریں ۔ اسی طرح حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کو جب اندیشہ ہو ۔ ( تو وہ بھی افطار کر سکتی ہیں ۔ ) امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : مقصد یہ ہے کہ جب انہیں اپنے بچے کے بارے میں ( بیماری یا کمزوری وغیرہ کا ) اندیشہ ہو تو افطار کر سکتی ہیں اور اس کے بدلے کھانا کھلا دیا کریں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۵۵۶۵) (شاذ) (اس لئے کہ زیادہ بوڑھوں کے لئے اب بھی فدیہ جائز ہے ، اور حاملہ و مرضعہ کا حکم فدیہ کا نہیں ہے بلکہ بعد میں روزے رکھ لینے کا ہے)