You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: قَدِمَ عَبَّادُ بْنُ كَثِيرٍ الْمَدِينَةَ، فَمَالَ إِلَى مَجْلِسِ الْعَلَاءِ، فَأَخَذَ بِيَدِهِ فَأَقَامَهُ، ثُمَّ قَالَ: اللَّهُمَّ إِنَّ هَذَا يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >إِذَا انْتَصَفَ شَعْبَانُ, فَلَا تَصُومُوا<. فَقَالَ الْعَلَاءُ: اللَّهُمَّ إِنَّ أَبِي حَدَّثَنِي، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ وَشِبْلُ بْنُ الْعَلَاءِ وَأَبُو عُمَيْسٍ وَزُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ الْعَلَاءِ. قَالَ أَبو دَاود: وَكَانَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ لَا يُحَدِّثُ بِهِ، قُلْتُ لِأَحْمَدَ: لِمَ؟ قَالَ: لِأَنَّهُ كَانَ عِنْدَهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَصِلُ شَعْبَانَ بِرَمَضَانَ، وَقَالَ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِلَافَهُ. قَالَ أَبو دَاود: وَلَيْسَ هَذَا عِنْدِي خِلَافُهُ، وَلَمْ يَجِئْ بِهِ غَيْرُ الْعَلَاءِ، عَنْ أَبِيهِ.
Narrated Abu Hurairah: Abdul Aziz ibn Muhammad said: Abbad ibn Kathir came to Madina and went to the assembly of al-Ala. He caught hold of his hand and made him stand and said: O Allah, he narrates a tradition from his father on the authority of Abu Hurairah who reported the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying: When the middle of Sha'ban comes, do not fast. Al-Ala said: O Allah, my father narrated this tradition on the authority of Abu Hurairah from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم
عباد بن کثیر مدینے آئے اور جناب علاء بن عبدالرحمٰن کی مجلس میں آ گئے ۔ پس عباد نے علاء کا ہاتھ پکڑ کر انہیں کھڑا کر دیا پھر کہا : اے اﷲ ! یہ شخص اپنے باپ سے وہ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب شعبان آدھا گزر جائے تو روزہ نہ رکھو ۔ “ پھر علاء نے کہا : یا اﷲ ! میرے والد ( عبدالرحمٰن ) نے مجھے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے ‘ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے یہی حدیث بیان کی ۔ ¤ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو ثوری ‘ سبل بن علاء ‘ ابوعمیس اور زبیر بن محمد بھی علاء سے بیان کرتے ہیں ۔ ¤ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں عبدالرحمٰن ( بن مہدی ) یہ روایت بیان نہیں کیا کرتے تھے ‘ میں نے امام احمد سے پوچھا کیوں ؟ تو انہوں نے کہا : کیونکہ ان کے پاس یہ حدیث تھی کہ ” نبی کریم ﷺ شعبان کو رمضان کے ساتھ ملا دیتے تھے ۔ “ اور اس روایت میں اس کے خلاف مروی ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں میرے نزدیک اس میں کوئی مخالفت نہیں ہے ۔ علاء کے علاوہ اسے اور کوئی روایت نہیں کرتا اور وہ بھی اپنے باپ سے روایت کرتا ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : اس لئے کہ وہ بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے خاص تھی ، اور یہ بات عام امت کے لئے ہے۔