You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: هَلَكْتُ، فَقَالَ: >مَا شَأْنُكَ؟<، قَالَ: وَقَعْتُ عَلَى امْرَأَتِي فِي رَمَضَانَ، قَالَ: >فَهَلْ تَجِدُ مَا تُعْتِقُ رَقَبَةً؟<، قَالَ: لَا قَالَ: >فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ؟<، قَالَ: لَا، قَالَ: >فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا؟، قَالَ: لَا، قَالَ: >اجْلِسْ، فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَقٍ فِيهِ تَمْرٌ، فَقَالَ: >تَصَدَّقْ بِهِ<، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مَا بَيْنَ لَابَتَيْهَا أَهْلُ بَيْتٍ أَفْقَرُ مِنَّا! فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى بَدَتْ ثَنَايَاهُ، قَالَ: >فَأَطْعِمْهُ إِيَّاهُمْ . وقَالَ مُسَدَّدٌ فِي مَوْضِعٍ آخَرَ أَنْيَابُهُ.
Narrated Abu Hurairah: A man came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and said: I am undone. He asked him: What has happened to you ? He said: I had intercourse with my wife in Ramadan (while I was fasting). He asked: Can you set a slave free ? He said: No. He again asked: Can you fast for two consecutive months ? He said: No. He asked: Can you provide food for sixty poor people ? He said: No. He said: Sit down. Then a huge basket containing dates ('araq) was brought to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. He then said to him: Give it as sadaqah (i. e. alms). He said: Messenger of Allah, there is no poorer family than mine between the two lave plains of it (Madina). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم laughed so that his eye-teeth became visible, and said: Give it to your family to eat. Musaddad said in another place: his canine teeth .
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا : میں تو مارا گیا ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” کیا ہوا ؟ “ اس نے کہا : میں رمضان میں اپنی بیوی سے ہمبستر ہو بیٹھا ہوں ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” کیا تو طاقت رکھتا ہے کہ ایک گردن آزاد کر سکے ؟ “ اس نے کہا : نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” کیا تو ہمت رکھتا ہے کہ دو ماہ متواتر روزے رکھے ؟ “ اس نے کہا : نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” کیا تجھے طاقت ہے کہ ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکے ؟ “ اس نے کہا : نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” بیٹھ جاؤ ۔ “ چنانچہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک ٹوکرا لایا گیا ، اس میں کھجوریں تھیں ۔ آپ ﷺ نے اس سے فرمایا ” ان کو صدقہ کر دہ ۔ “ وہ کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! مدینے کی دونوں پتھریلی زمینوں کے مابین ہم سے زیادہ اور کوئی فقیر نہیں ہے ۔ رسول اللہ ﷺ ہنس پڑے حتیٰ کہ آپ کے اگلے دانت دکھائی دینے لگے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” گھر والوں ہی کو کھلا دو ۔ “ ¤ مسدد نے اپنی روایت میں کہا کہ آپ کے نوکیلے دانت نظر آنے لگے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصوم ۳۰ (۱۹۳۶)، الہبة ۲۰ (۲۶۰۰)، النفقات ۱۳ (۵۳۶۸)، الأدب ۶۷ (۶۰۸۷)، ۹۵ (۶۱۶۴)، کفارات الأیمان ۲ (۶۷۰۹)، ۳ (۶۷۱۰)، ۴ (۶۷۱۱)، صحیح مسلم/الصیام ۱۴ (۱۱۱۱)، سنن الترمذی/الصوم ۲۸ (۷۲۴)، سنن ابن ماجہ/الصیام ۱۴ (۱۶۷۱)، (تحفة الأشراف: ۱۲۲۷۵)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الصیام ۹(۲۸)، مسند احمد (۲/۲۰۸، ۲۴۱، ۲۷۳، ۲۸۱، ۵۱۶)، سنن الدارمی/الصوم ۱۹ (۱۷۵۷) (صحیح)