You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ، فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُعْتِقَ رَقَبَةً، أَوْ يَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ، أَوْ يُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا، قَالَ: لَا أَجِدُ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اجْلِسْ، فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَقٍ فِيهِ تَمْرٌ، فَقَالَ: خُذْ هَذَا فَتَصَدَّقْ بِهِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مَا أَحَدٌ أَحْوَجُ مِنِّي فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى بَدَتْ أَنْيَابُهُ، وَقَالَ لَهُ: كُلْهُ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَلَى لَفْظِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلًا أَفْطَرَ، وَقَالَ فِيهِ: أَوْ تُعْتِقَ رَقَبَةً، أَوْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ، أَوْ تُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا.
Narrated Abu Hurairah: (A man broke his fast intentionally) during Ramadan. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم commanded him to emancipate a slave, or fast for two months, or feed sixty poor men. He said: I cannot provide. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Sit down. Thereafter a huge basket of dates ('araq) was brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He said: Take this and give it as sadaqah (alms). He said: Messenger of Allah, there is no poorer than I. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم thereupon laughed so that his canine teeth became visible and said: Eat it yourself. Abu Dawud said: Ibn Juraij narrated it from al-Zuhri in the wordings of the narrator Malik that a man broke his fast. This version says: You should either free a slave, or fast for two months, or provide food for sixty poor men.
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے رمضان میں روزہ توڑ لیا تو رسول اللہ ﷺ نے اسے حکم دیا کہ ایک گردن آزار کرے یا دو ماہ متواتر روزے رکھے یا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے ۔ اس نے کہا : میں ( کسی کی بھی ) طاقت نہیں رکھتا ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا ” بیٹھ جاؤ ۔ “ پھر آپ کے پاس ایک ٹوکرا لایا گیا ، اس میں کھجوریں تھیں ، آپ ﷺ نے فرمایا ” یہ لے جاؤ اور صدقہ کرو ۔ “ وہ کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! مجھ سے بڑھ کر اور کوئی محتاج نہیں ہے ۔ تو آپ ﷺ ہنس پڑے حتیٰ کہ آپ کے نوکیلے دانت نظر آنے لگے اور اس سے فرمایا ” جاؤ کھا لو ۔ “ ¤ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ابن جریج نے زہری سے بالفاظ امام مالک روایت کیا اور کہا کہ ” ایک آدمی نے روزہ توڑ لیا ۔ “ اور آپ نے اس سے فرمایا ” یا تو ایک گردن آزاد کرو یا دو ماہ روزے رکھو یا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ ۔ “
وضاحت: ۱؎ : یعنی غائب کے بجائے حاضر کے صیغے کے ساتھ اور بغیر «متتابعين» کے ہے۔