You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا أَبُو هِلَالٍ الرَّاسِبِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ سَوَادَةَ الْقُشَيْرِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ -رَجُلٌ مِنْ بَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ إِخْوَةِ بَنِي قُشَيْرٍ-، قَالَ: أَغَارَتْ عَلَيْنَا خَيْلٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَانْتَهَيْتُ -أَوْ قَالَ: فَانْطَلَقْتُ- إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ يَأْكُلُ، فَقَالَ: >اجْلِسْ فَأَصِبْ مِنْ طَعَامِنَا هَذَا<، فَقُلْتُ: إِنِّي صَائِمٌ، قَالَ: >اجْلِسْ أُحَدِّثْكَ عَنِ الصَّلَاةِ وَعَنِ الصِّيَامِ, إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى وَضَعَ شَطْرَ الصَّلَاةِ -أَوْ نِصْفَ الصَّلَاةِ- وَالصَّوْمَ عَنِ الْمُسَافِرِ، وَعَنِ الْمُرْضِعِ، أَوِ الْحُبْلَى<. وَاللَّهِ لَقَدْ قَالَهُمَا جَمِيعًا أَوْ أَحَدَهُمَا، قَالَ: فَتَلَهَّفَتْ نَفْسِي أَنْ لَا أَكُونَ أَكَلْتُ مِنْ طَعَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
Narrated Anas ibn Malik: A man from Banu Abdullah ibn Kab brethren of Banu Qushayr (not Anas ibn Malik, the well-known Companion), said: A contingent from the cavalry of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم raided us. I reached (for he said went) to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم who was taking his meals. He said: Sit down, and take some from this meal of ours. I said: I am fasting, he said: Sit down, I shall tell you about prayer and fasting. Allah has remitted half the prayer to a traveller, and fasting to the traveller, the woman who is suckling an infant and the woman who is pregnant, I swear by Allah, he mentioned both (i. e. suckling and pregnant women) or one of them. I was grieved for not taking the food of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم.
سیدنا انس بن مالک ؓ ( کعبی ) سے روایت ہے اور یہ بنی عبداللہ بن کعب کے خاندان سے ہیں جو کہ بنی قشیر کے بھائی تھے ۔ ( انس بن مالک ؓ جو نبی کریم ﷺ کے خادم تھے وہ خزرجی انصاری ہیں ) ( کہا ) کہ رسول اللہ ﷺ کے سواروں نے ہم پر حملہ کر دیا تو میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پہنچا اور ( دیکھا کہ ) آپ کچھ تناول فر رہے ہیں ۔ آپ نے فرمایا ” آؤ ! بیٹھو اور ہمارے اس طعام میں سے کچھ کھا لو ۔ “ میں نے عرض کیا : میں روزے سے ہوں ۔ آپ نے فرمایا ” بیٹھ جاؤ میں تمہیں نماز اور روزے کے متعلق بتاتا ہوں ۔ اﷲ نے مسافر سے آدھی نماز اور روزہ معاف فر دیا ہے اور دودھ پلانے والی اور حاملہ عورت سے بھی روزہ معاف کر دیا ہے ۔ “ قسم اﷲ کی ! آپ نے ان دونوں کا ذکر فرمایا تھا یا کسی ایک کا ۔ بیان کرتے ہیں کہ مجھے ( بعد میں ) بہت افسوس ہوا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے کھانے میں سے کیوں نہ کھایا ۔ ( کیونکہ آپ کے ساتھ مل کر کھانا سعادت اور باعث برکت تھا اور روزہ نفل محض ۔ )
وضاحت: ۱؎ : یہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم خاص کے علاوہ ہیں۔