You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلَّامٍ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ فَرَجِ بْنِ فَضَالَةَ، عَنْ عَبْدِ الْخَبِيرِ بْنِ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ ابْنِ شَمَّاسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- يُقَالُ لَهَا: أُمُّ خَلَّادٍ، وَهِيَ مُنْتَقِبَةٌ-، تَسْأَلُ عَنِ ابْنِهَا وَهُوَ مَقْتُولٌ؟ فَقَالَ لَهَا بَعْضُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: جِئْتِ تَسْأَلِينَ عَنِ ابْنِكِ وَأَنْتِ مُنْتَقِبَةٌ؟ فَقَالَتْ: إِنْ أُرْزَأَ ابْنِي فَلَنْ أُرْزَأَ حَيَائِي! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >ابْنُكِ لَهُ أَجْرُ شَهِيدَيْنِ<، قَالَتْ: وَلِمَ ذَاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: >لِأَنَّهُ قَتَلَهُ أَهْلُ الْكِتَابِ<.
Narrated Thabit ibn Qays: A woman called Umm Khallad came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم while she was veiled. She was searching for her son who had been killed (in the battle) Some of the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said to her: You have come here asking for your son while veiling your face? She said: If I am afflicted with the loss of my son, I shall not suffer the loss of my modesty. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: You will get the reward of two martyrs for your son. She asked: Why is that so, Messenger of Allah? He replied: Because the people of the Book have killed him.
جناب عبد الخبیر بن ثابت بن قیس بن شماس اپنے والد سے ، وہ دادا سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آئی جس کا نام ام خلاد تھا ، اس نے نقاب ڈالا ہوا تھا ، اپنے بیٹے کے بارے میں سوال کر رہی تھی جبکہ وہ ( جہاد میں ) مارا گیا تھا ۔ اصحاب نبی کریم ﷺ میں سے کسی نے اس سے کہا : تم اپنے بیٹے کے بارے میں سوال کرنے آئی ہو اور نقاب ڈال رکھا ہے ۔ ( ایسی پریشانی میں پردے کا یہ اہتمام ؟ ) اس نے کہا : اگر میرا بیٹا کھو گیا ہے تو میں نے اپنی حیاء تو نہیں کھوئی ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تیرے بیٹے کو دو شہیدوں کا ثواب ہے ۔ “ اس نے پوچھا : یہ کیوں اے اللہ کے رسول ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” کیونکہ اس کو اہل کتاب نے قتل کیا ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۲۰۶۸)