You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رُبَيِّعَةَ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ خَالِدٍ السُّلَمِيِّ، قَال:َ آخَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ، فَقُتِلَ أَحَدُهُمَا، وَمَاتَ الْآخَرُ بَعْدَهُ بِجُمُعَةٍ، أَوْ نَحْوِهَا، فَصَلَّيْنَا عَلَيْهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَا قُلْتُمْ؟< فَقُلْنَا: دَعَوْنَا لَهُ، وَقُلْنَا: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ، وَأَلْحِقْهُ بِصَاحِبِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >فَأَيْنَ صَلَاتُهُ بَعْدَ صَلَاتِهِ، وَصَوْمُهُ بَعْدَ صَوْمِهِ، -شَكَّ شُعْبَةُ فِي >صَوْمِهِ< -وَعَمَلُهُ، بَعْدَ عَمَلِهِ؟! إِنَّ بَيْنَهُمَا كَمَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ<.
Narrated Ubaydullah ibn Khalid as-Sulami: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم made a brotherhood between two men, one of whom was killed (in Allah's path), and a week or thereabouts later the other died, and we prayed at his funeral). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم asked: What did you say? We replied: We prayed for him and said: O Allah, forgive him, and join him to his companion. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: What about his prayers since the time the other died, and his fasting since the time the other died--the narrator Shubah doubted the words, his fasting--and his deeds since the time the other died. The distance between them is just like the distance between heaven and earth.
سیدنا عبید بن خالد سلمی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے دو آدمیوں میں بھائی چارہ کرایا تھا ۔ چنانچہ ایک ( جہاد میں ) قتل ہو گیا اور اس کا دوسرا ساتھی ایک ہفتہ بعد یا اس کے قریب فوت ہوا ، ہم نے اس کا جنازہ پڑھا ۔ رسول اللہ ﷺ نے پوچھا : ” تم نے (اس کے حق میں ) کیا کہا ہے ؟ “ ہم نے کہا : ہم نے اس کے لیے دعا کی اور کہا : اے اللہ ! اس کو اپنے ساتھی کے ساتھ ملا دے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تو اس کی وہ نمازیں جو اس کے بعد پڑھتا رہا ، وہ روزے جو اس کے بعد رکھتا رہا اور وہ عمل جو اس کے بعد کرتا رہا ، کیا ہوئے ؟ ان کے درمیان تو اتنا فاصلہ ہے جیسے کہ زمین و آسمان کے درمیان ۔ “ شعبہ کو «في صومه» کے الفاظ میں شک ہوا ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : ہو سکتا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات معلوم ہو گئی ہو کہ بغیر شہادت کے ہی اس کا عمل اس کے اخلاص اور خشوع و خضوع کی زیادتی کے سبب شہید کے عمل کے برابر ہے، پھر اسے جو مزید عمل کا موقع ملا تو اس کی وجہ سے اس کا ثواب اس شہید کے ثواب سے فزوں ہو گیا کتنے شہداء ایسے ہیں جو صدیقین کے مقام و مرتبہ کو نہیں پاتے۔