You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَاصِمُ بْنُ حَكِيمٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي عَمْرٍو السَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ أَنَّ يَعْلَى ابْنَ مُنْيَةَ، قَالَ: آذَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْغَزْوِ، وَأَنَا شَيْخٌ كَبِيرٌ، لَيْسَ لِي خَادِمٌ، فَالْتَمَسْتُ أَجِيرًا يَكْفِينِي، وَأُجْرِي لَهُ سَهْمَهُ، فَوَجَدْتُ رَجُلًا، فَلَمَّا دَنَا الرَّحِيلُ أَتَانِي، فَقَالَ: مَا أَدْرِي مَا السُّهْمَانِ، وَمَا يَبْلُغُ سَهْمِي، فَسَمِّ لِي شَيْئًا، كَانَ السَّهْمُ أَوْ لَمْ يَكُنْ! فَسَمَّيْتُ لَهُ ثَلَاثَةَ دَنَانِيرَ، فَلَمَّا حَضَرَتْ غَنِيمَتُهُ، أَرَدْتُ أَنْ أُجْرِيَ لَهُ سَهْمَهُ، فَذَكَرْتُ الدَّنَانِيرَ، فَجِئْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرْتُ لَهُ أَمْرَهُ، فَقَالَ: >مَا أَجِدُ لَهُ فِي غَزْوَتِهِ هَذِهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، إِلَّا دَنَانِيرَهُ الَّتِي سَمَّى<.
Narrated Yala ibn Munyah: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم announced an expedition, and I was a very old man and I had no servant. I, therefore, sought a hireling who would serve instead of me, and I would give him his portion. So I found a man. When the time of departure arrived, he came to me and said: I do not know what would be the portions, and how much would be my portion. So offer something (as wages) to me, whether there would be any portion or not. I offered three dinars (as his wages) for him. When some booty arrived, I wanted to offer him his portion. But I remembered the dinars, so I went to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and mentioned the matter to him. He said: All I can find for him regarding this expedition of his in this world and the next is three dinars which were offered him.
سیدنا یعلیٰ بن منیہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جہاد کا اعلان فرمایا جبکہ میں بوڑھا آدمی تھا ، میرا کوئی خادم بھی نہ تھا تو مجھے کسی ایسے ملازم کی تلاش ہوئی جو ( جہاد میں ) میری کفایت کرتا اور میں اس کو اس کا حصہ دیتا ، چنانچہ مجھے ایک آدمی مل گیا ۔ پھر جب کوچ کا وقت ہوا تو وہ میرے پاس آیا اور کہا ۔ مجھے نہیں معلوم کہ ( مال غنیمت میں ) حصے کیا ہوں گے اور میرا حصہ کتنا ہو گا ؟ پس آپ مجھے متعین طور پر بتا دیں وہ آئے نہ آئے ( مجھے اس سے غرض نہیں ۔ ) تو میں نے اس کے لیے تین دینار متعین کر دیے ۔ پھر جب میں غنیمت لینے کے لیے حاضر ہوا اور چاہا کہ اس کا حصہ اسے دوں تو مجھے مقرر کردہ دیناروں کا خیال آیا ۔ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس آدمی کا معاملہ آپ ﷺ کے سامنے پیش کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ۔ ’’ میں اس کے اس جہاد میں دنیا و آخرت میں سوائے ان دیناروں کے جو اس نے مقرر کر لیے اور کچھ نہیں پاتا ۔ ‘‘