You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ الْيَهُودَ كَانَتْ إِذَا حَاضَتْ مِنْهُمُ الْمَرْأَةُ, أَخْرَجُوهَا مِنَ الْبَيْتِ، وَلَمْ يُؤَاكِلُوهَا، وَلَمْ يُشَارِبُوهَا، وَلَمْ يُجَامِعُوهَا فِي الْبَيْتِ، فَسُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ ذَلِكَ؟ فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ: {وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ}[البقرة: 222], إِلَى آخِرِ الْآيَةِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >جَامِعُوهُنَّ فِي الْبُيُوتِ، وَاصْنَعُوا كُلَّ شَيْءٍ غَيْرَ النِّكَاحِ<، فَقَالَتِ الْيَهُودُ: مَا يُرِيدُ هَذَا الرَّجُلُ أَنْ يَدَعَ شَيْئًا مِنْ أَمْرِنَا إِلَّا خَالَفَنَا فِيهِ! فَجَاءَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ وَعَبَّادُ ابْنُ بِشْرٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ الْيَهُودَ تَقُولُ كَذَا وَكَذَا أَفَلَا نَنْكِحُهُنَّ فِي الْمَحِيضِ فَتَمَعَّرَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى ظَنَنَّا أَنْ قَدْ وَجَدَ عَلَيْهِمَا، فَخَرَجَا، فَاسْتَقْبَلَتْهُمَا هَدِيَّةٌ مِنْ لَبَنٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمَا، فَسَقَاهُمَا، فَظَنَنَّا أَنَّهُ لَمْ يَجِدْ عَلَيْهِمَا.
Anas bin Malik said: Among the jews, when a women menstruated, they ejected her from the house, and they did not eat with her, nor did they drink with her, nor did they associate with her in (their houses) so the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was questioned about that. Thereupon Allah revealed: “They question thee concerning menstruation. Say: I: is an illness, so let woman alone at such times” (ii 222). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then said: Associate with them in the houses and do everything except sexual intercourse. Thereupon the Jews said: This man does not want to leave anything we do without opposing us in it. Usaid bin Hudair and Abbad bin Bishr came and said: Messenger of Allah, the jews are saying such and such a thing. Shall we not then have intercourse with women during mensuration? The face of the Messenger Allah صلی اللہ علیہ وسلم underwent such a change that we thought he was angry with them; but when they went out they received a gift of milk which was being brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, and he sent after them and gave them a drink, whereupon we thought that he was not angry with them.
سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ یہودی اپنی عورتوں کو ان کے حیض کے دنوں میں گھروں سے نکال دیتے تھے ۔ ان کے ساتھ نہ اکٹھے کھاتے تھے ، نہ پیتے تھے اور نہ یکجا رہتے تھے ۔ رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو اللہ تعالیٰ نے نہ ارشاد نازل فرمایا «ويسألونك عن المحيض قل هو أذى فاعتزلوا النساء في المحيض» ” یہ لوگ آپ سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں آپ ان سے کہہ دیجئیے کہ یہ گندگی ہے ۔ حیض میں عورتوں سے علیحدہ رہو ۔ “ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اپنی بیویوں سے گھروں کے اندر اکٹھے مل جل کر رہو ۔ اور تم سب کچھ کر سکتے ہو سوائے نکاح ( یعنی جماع ) کے ۔ “ ( یہودیوں کو یہ معلوم ہوا ) تو یہودی کہنے لگے یہ آدمی سب امور میں ہماری مخالفت ہی کرتا ہے ۔ چنانچہ اسید بن حضیر اور عباد بن بشر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے اور کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! یہودی ایسے ایسے کہتے ہیں تو کیا ہم ان ایام حیض میں عمل نکاح ( یعنی حقیقی جنسی عمل ) بھی نہ کر لیا کریں ؟ اس پر رسول اللہ ﷺ کا چہرہ بدل گیا ۔ حتیٰ کہ ہمیں یقین تھا کہ آپ ﷺ ان پر ناراض ہوئے ہیں ۔ پھر وہ دونوں چلے گئے اور ( ان کے نکلتے ہی ) رسول اللہ ﷺ کے پاس دودھ کا ہدیہ آ گیا تو آپ ﷺ نے ان کو پیچھے سے بلوا بھیجا اور انہیں دودھ پلایا ۔ اس طرح ہمیں تسلی ہوئی کہ آپ ﷺ غصے نہیں ہوئے ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الحیض ۳ (۳۰۲)، سنن الترمذی/تفسیر البقرة ۳ (۲۹۷۷)، سنن النسائی/الطھارة ۱۸۱ (۲۸۹)، والحیض ۸ (۳۶۹)، سنن ابن ماجہ/الطھارة ۱۲۵ (۶۴۴)، (تحفة الأشراف: ۳۰۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۲۴۶، دی/الطھارة ۱۰۶ (۱۰۹۳)، ویأتي برقم (۲۱۶۵) (صحیح)