You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَعْنَى وَاحِدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنِ ابْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: >مِنَ الْغَيْرَةِ مَا يُحِبُّ اللَّهُ، وَمِنْهَا مَا يُبْغِضُ اللَّهُ, فَأَمَّا الَّتِي يُحِبُّهَا اللَّهُ, فَالْغَيْرَةُ فِي الرِّيبَةِ، وَأَمَّا الْغَيْرَةُ الَّتِي يُبْغِضُهَا اللَّهُ, فَالْغَيْرَةُ فِي غَيْرِ رِيبَةٍ، وَإِنَّ مِنَ الْخُيَلَاءِ مَا يُبْغِضُ اللَّهُ، وَمِنْهَا مَا يُحِبُّ اللَّهُ, فَأَمَّا الْخُيَلَاءُ الَّتِي يُحِبُّ اللَّهُ فَاخْتِيَالُ الرَّجُلِ نَفْسَهُ عِنْدَ الْقِتَالِ، وَاخْتِيَالُهُ عِنْدَ الصَّدَقَةِ، وَأَمَّا الَّتِي يُبْغِضُ اللَّهُ, فَاخْتِيَالُهُ فِي الْبَغْيِ<. قَالَ مُوسَى: >وَالْفَخْرِ<.
Narrated Jabir ibn Atik: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: There is jealousy which Allah loves and jealousy which Allah hates. That which Allah loves is jealousy regarding a matter of doubt, and that which Allah hates is jealousy regarding something which is not doubtful. There is pride which Allah hates and pride which Allah loves. That which Allah loves is a man's pride when fighting and when giving sadaqah and that which Allah hates is pride shown by oppression. The narrator Musa said: by boasting.
سیدنا جابر بن عتیک ؓ سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ فرمایا کرتے تھے ” غیرت کے کچھ انداز اللہ تعالیٰ کو محبوب اور کچھ ناپسند ہیں ، اللہ عزوجل کی پسندیدہ غیرت وہ ہے جو شبہ کی بنا پر ہو ، مگر ایسی غیرت جو بغیر کسی شبہ کے ہو ، اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے ۔ اسی طرح بڑائی کا اظہار بھی کچھ ایسا ہے جو اللہ کو ناپسند ہے اور کچھ پسندیدہ ہے ۔ پسندیدہ بڑائی کا اظہار وہ ہے جو قتال کے وقت مجاہد اپنے متعلق کرتا ہے یا صدقہ کرتے وقت ہو ، اور بڑائی کا اظہار جو اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے وہ ہے جو ظلم اور تعدی میں ہو ۔ “ موسیٰ بن اسمٰعیل ( شیخ ابوداؤد ؓ ) نے ( ناپسندیدہ بڑائی کے اظہار میں ) ” نسب میں فخر “ کا بھی ذکر کیا ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الزکاة ۶۶ (۲۵۵۹)، (تحفة الأشراف: ۳۱۷۴)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۴۴۵، ۴۴۶)