You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمْ يُقْتَلْ مِنْ نِسَائِهِمْ -تَعْنِي: بَنِي قُرَيْظَةَ- إِلَّا امْرَأَةٌ، إِنَّهَا لَعِنْدِي تُحَدِّثُ، تَضْحَكُ ظَهْرًا وَبَطْنًا، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْتُلُ رِجَالَهُمْ بِالسُّيُوفِ، إِذْ هَتَفَ هَاتِفٌ بِاسْمِهَا: أَيْنَ فُلَانَةُ؟ قَالَتْ: أَنَا، قُلْتُ: وَمَا شَأْنُكِ؟ قَالَتْ: حَدَثٌ أَحْدَثْتُهُ، قَالَتْ: فَانْطَلَقَ بِهَا، فَضُرِبَتْ عُنُقُهَا، فَمَا أَنْسَى عَجَبًا مِنْهَا أَنَّهَا تَضْحَكُ ظَهْرًا وَبَطْنًا، وَقَدْ عَلِمَتْ أَنَّهَا تُقْتَلُ.
Narrated Aishah, Ummul Muminin: No woman of Banu Qurayzah was killed except one. She was with me, talking and laughing on her back and belly (extremely), while the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was killing her people with the swords. Suddenly a man called her name: Where is so-and-so? She said: I I asked: What is the matter with you? She said: I did a new act. She said: The man took her and beheaded her. She said: I will not forget that she was laughing extremely although she knew that she would be killed.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ ( یہودیوں کے قبیلہ ) بنی قریظہ کی عورتوں میں سے صرف ایک عورت کو قتل کیا گیا تھا ، وہ میرے پاس بیٹھی باتیں کر رہی تھی اور اتنا ہنستی تھی کہ اس کے پیٹ اور کمر میں بل پڑ جاتے تھے حالانکہ رسول اللہ ﷺ بازار میں اس کی قوم کے لوگوں کو قتل کیے جا رہے تھے ۔ اچانک ایک پکارنے والے نے اس عورت کا نام پکارا کہ فلانی کہاں ہے ؟ وہ کہنے لگی : میں ہوں ۔ میں نے پوچھا تیرا کیا قصہ ہے ؟ کہنے لگی میں نے ایک سازشی کام کیا ہے ۔ چنانچہ وہ پکارنے والا اسے لے گیا اور پھر اس کی گردن مار دی گئی ۔ سیدہ عائشہ ؓا کہتی ہیں : میں اسے نہیں بھولی ہوں اور اس پر تعجب ہوتا ہے کہ اسے معلوم تھا کہ وہ قتل ہونے والی ہے مگر وہ ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہی تھی ۔
وضاحت: ۱؎ : کہا جاتا ہے کہ اس عورت کا نیا کام یہ تھا کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گالیاں دی تھیں، اسی سبب سے اسے قتل کیا گیا۔