You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ الْأَشَجِّ عَنِ ابْنِ تِعْلَى، قَالَ: غَزَوْنَا مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ فَأُتِيَ بِأَرْبِعَةِ أَعْلَاجٍ مِنَ الْعَدُوِّ، فَأَمَرَ بِهِمْ، فَقُتِلُوا صَبْرًا. قَالَ أَبو دَاود: قَالَ لَنَا غَيْرُ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ وَهْبٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ: بِالنَّبْلِ صَبْرًا، فَبَلَغَ ذَلِكَ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ، فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَنْهَى عَنْ قَتْلِ الصَّبْرِ، فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ كَانَتْ، دَجَاجَةٌ مَا صَبَرْتُهَا، فَبَلَغَ ذَلِكَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ، فَأَعْتَقَ أَرْبَعَ رِقَابٍ.
Narrated Ibn Ti'li: We fought along with Abdur Rahman ibn Khalid ibn al-Walid. Four infidels from the enemy were brought to him. He commanded about them and they were killed in confinement. Abu Dawud said: The narrators other than Saeed reported from Ibn Wahb in this tradition: (killed him) with arrows in confinement. When Abu Ayyub al-Ansari was informed about it, he said: I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم prohibiting to kill in confinement. By Him in Whose hands my soul is, if there were a hen, I would not kill it in confinement. Abdur-Rahman bin Khalid bin al-Walid was informed about it (the Prophet's prohibition). He set four slaves free.
ابن تعلی ( عبید ابن تعلی ) کی روایت ہے کہ ہم نے عبدالرحمٰن بن خالد بن ولید کی معیت میں جہاد کیا ۔ ان کے سامنے دشمن کافر کے چار افراد لائے گئے جو عجمی تھے اور بڑے طاقتور تھے ۔ پس انہوں نے حکم دیا اور انہیں بندھے بندھے قتل کر دیا گیا ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں ابن وہب کے شاگرد سعید کے علاوہ دوسروں نے ہمیں یوں بیان کیا کہ ” ان کو تیر سے مارا گیا جبکہ وہ بندھے ہوئے تھے ۔ “ سیدنا ابوایوب انصاری ؓ کو یہ خبر پہنچی تو انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا ہے آپ ﷺ اس طرح قتل کرنے سے منع فرماتے تھے ۔ ( ابوایوب ؓ نے کہا ) قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! اگر ایک مرغی بھی ہو تو اس کو باندھ کر نہ ماروں ۔ جناب عبدالرحمٰن بن خالد کو یہ خبر پہنچی تو انہوں نے چار گردنیں آزاد کیں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۳۴۷۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۴۲۲)، سنن الدارمی/الاضاحي ۱۳ (۲۰۱۷)