You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:، حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، قَالَ:، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِيَاسُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ أَبِي بَكْرٍ، وَأَمَّرَهُ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَغَزَوْنَا فَزَارَةَ، فَشَنَنَّا الْغَارَةَ، ثُمَّ نَظَرْتُ إِلَى عُنُقٍ مِنَ النَّاسِ، فِيهِ الذُّرِّيَّةُ وَالنِّسَاءُ،0 فَرَمَيْتُ بِسَهْمٍ، فَوَقَعَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ الْجَبَلِ، فَقَامُوا، فَجِئْتُ بِهِمْ إِلَى أَبِي بَكْرٍ، فِيهِمُ امْرَأَةٌ مِنْ فَزَارَةَ وَعَلَيْهَا قِشْعٌ مَنْ أَدَمٍ، مَعَهَا بِنْتٌ لَهَا مِنْ أَحْسَنِ الْعَرَبِ، فَنَفَّلَنِي أَبُو بَكْرٍ ابْنَتَهَا، فَقَدِمْتُ الْمَدِينَةَ فَلَقِيَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِي: >يَا سَلَمَةُ! هَبْ لِيَ الْمَرْأَةَيَا سَلَمَةُ هَبْ لِيَ الْمَرْأَةَ لِلَّهِ أَبُوكَ<، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَاللَّهِ مَا كَشَفْتُ لَهَا ثَوْبًا, وَهِيَ لَكَ، فَبَعَثَ بِهَا إِلَى أَهْلِ مَكَّةَ، وَفِي أَيْدِيهِمْ أَسْرَى، فَفَادَاهُمْ بِتِلْكَ الْمَرْأَةِ
Salamah said “We went out (on an expedition) with Abu Bakr. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم appointed him commander over us. We attacked Fazarah and took them from all sides. I then saw a group of people which contained children and women. I shot an arrow towards them, but it fell between them and the mountain. They stood; I brought them to Abu Bakr. There was among them a woman of Fazarah. She wore a skin over her and her daughter who was the most beautiful of the Arabs was with her. Abu Bakr gave her daughter to me as a reward. I came back to Madeenah. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم met me and said to me “Give me the woman, Salamah. I said to him, I swear by Allaah, she is to my liking and I have not yet untied he garment. He kept silence, and when the next day came the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم met me in the market and said to me “Give me the woman, Salamah, by Allaah, your father. I said the Messenger of Allah, I have not yet untied her garment. I swear by Allaah, she is now yours. He sent her to the people of Makkah who had (some Muslims) prisoners in their hands. They released them for this woman.
سیدنا ایاس بن سلمہ اپنے والد ( سلمہ بن اکوع ؓ ) سے روایت کرتے ہیں ، کہتے ہیں کہ ہم سیدنا ابوبکر ؓ کے ساتھ ( جہاد کے لیے ) روانہ ہوئے ۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کو ہمارا امیر بنایا تھا ‘ ہم نے بنو فزارہ کے ساتھ جہاد کیا اور ہر طرف سے ان پر چڑھائی کی ۔ میں نے لوگوں کی ایک جماعت دیکھی ، ان میں بچے تھے اور عورتیں بھی ۔ میں نے ایک تیر مارا جو ان کے اور پہاڑ کے درمیان جا گرا تو وہ اٹھ کھڑے ہوئے ‘ میں انہیں سیدنا ابوبکر ؓ کے پاس لے آیا ۔ ان میں فزارہ کی ایک عورت تھی جس نے ایک پرانی کھال اوڑھی ہوئی تھی اس کے ساتھ اس کی بیٹی بھی تھی جو عرب کی حسین ترین لڑکیوں میں سے تھی ۔ سیدنا ابوبکر ؓ نے وہ لڑکی بطور نفل غنیمت مجھے دے دی ۔ میں مدینے آیا اور رسول اللہ ﷺ مجھے ملے اور فرمایا ” اے سلمہ ! وہ عورت مجھے ہبہ کر دے ۔ “ میں نے عرض کیا : قسم اﷲ کی ! وہ تو مجھے بہت پسند آئی ہے اور میں نے اس کا کپڑا بھی نہیں اٹھایا ۔ پس آپ خاموش ہو رہے ۔ جب اگلا دن ہوا ‘ رسول اللہ ﷺ مجھے بازار میں ملے اور فرمایا ” اے سلمہ ! عورت مجھے ہبہ کر دے ‘ تیرے باپ کی بھلائی ہو ۔ “ میں نے عرض کیا : اے اﷲ کے رسول ! میں نے اس کا کپڑا تک نہیں اٹھایا ‘ مگر وہ آپ کی ہوئی ۔ چنانچہ آپ ﷺ نے اسے اہل مکہ کی طرف بھیج دیا جبکہ کچھ مسلمان قیدی ان کے قبضے میں تھے ‘ تو اس عورت کو بطور فدیہ کے ان کو دے دیا ۔
وضاحت: ۱؎ : متن حدیث میں «لله أبوك» کے الفاظ ہیں یہ جملہ قسم کے حکم میں ہے۔