You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ بْنِ غَانِمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غُرَابٍ، قَالَ: إِنَّ عَمَّةً لَهُ حَدَّثَتْهُ، أَنَّهَا سَأَلَتْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: إِحْدَانَا تَحِيضُ وَلَيْسَ لَهَا وَلِزَوْجِهَا إِلَّا فِرَاشٌ وَاحِدٌ؟! قَالَتْ: أُخْبِرُكِ بِمَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: دَخَلَ فَمَضَى إِلَى مَسْجِدِهِ- قَالَ أَبُو دَاوُد: تَعْنِي مَسْجِدَ بَيْتِهِ-، فَلَمْ يَنْصَرِفْ حَتَّى غَلَبَتْنِي عَيْنِي وَأَوْجَعَهُ الْبَرْدُ، فَقَالَ: >ادْنِي مِنِّي!<، فَقُلْتُ: إِنِّي حَائِضٌ، فَقَالَ: >وَإِنِ، اكْشِفِي عَنْ فَخِذَيْكِ<، فَكَشَفْتُ فَخِذَيَّ، فَوَضَعَ خَدَّهُ وَصَدْرَهُ عَلَى فَخِذِي، وَحَنَيْتُ عَلَيْهِ حَتَّى دَفِئَ وَنَامَ.
Narrated Aishah, Ummul Muminin: Umarah ibn Ghurab said that his paternal aunt narrated to him that she asked Aishah: What if one of us menstruates and she and her husband have no bed except one? She replied: I relate to you what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم had done. One night he entered (upon me) while I was menstruating. He went to the place of his prayer, that is, to the place of prayer reserved (for this purpose) in his house. He did not return until I felt asleep heavily, and he felt pain from cold. And he said: Come near me. I said: I am menstruating. He said: Uncover your thighs. I, therefore, uncovered both of my thighs. Then he put his cheek and chest on my thighs and I lent upon he until he became warm and slept.
جناب عمارہ بن غراب کہتے ہیں کہ ان کی پھوپھی نے انہیں بتایا کہ انہوں نے سیدہ عائشہ ؓا سے سوال کیا ، کہا کہ ہم میں سے ایک حائضہ ہوتی ہے اور اس کے لیے اور اس کے شوہر کے لیے صرف ایک ہی بستر ہوتا ہے ۔ سیدہ عائشہ ؓا نے کہا کہ میں تمہیں رسول اللہ ﷺ کی ایک بار کی بات بتاتی ہوں کہ آپ ( گھر میں ) تشریف لائے اور مسجد میں چلے گئے ، امام ابوداود ؓ نے کہا اس سے مراد گھر میں نماز کی جگہ پر ، پھر آپ فارغ نہ ہوئے حتی کہ میری آنکھیں بوجھل ہو گئیں ( یعنی نیند نے آ لیا ) اور آپ کو سردی نے ستایا تو فرمایا ” میرے قریب ہو جاؤ ۔ “ میں نے کہا : میں حیض سے ہوں ۔ آپ نے کہا ” اپنی رانوں سے کپڑا ہٹاؤ ۔ “ میں نے اپنی رانوں سے کپڑا ہٹا لیا تو آپ نے اپنا رخسار اور سینہ میری رانوں پر رکھ دیا اور میں بھی آپ پر جھک گئی حتی کہ آپ گرم ہو گئے اور سو رہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۷۹۹۳) (ضعیف) (اس کے تین رواة ابن غانم، عبدالرحمن افریقی اور عمارہ ضعیف ہیں اور عمارہ کی پھوپھی مبہم ہیں)