You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَغَيْرُهُ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو: حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ ابْنِ عَقِيلٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ عَمِّهِ عِمْرَانَ بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ أُمِّهِ حَمْنَةَ بِنْتِ جَحْشٍ، قَالَتْ: كُنْتُ أُسْتَحَاضُ حَيْضَةً كَثِيرَةً شَدِيدَةً، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْتَفْتِيهِ وَأُخْبِرُهُ، فَوَجَدْتُهُ فِي بَيْتِ أُخْتِي زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ حَيْضَةً كَثِيرَةً شَدِيدَةً، فَمَا تَرَى فِيهَا، قَدْ مَنَعَتْنِي الصَّلَاةَ وَالصَّوْمَ؟ فَقَالَ: >أَنْعَتُ لَكِ الْكُرْسُفَ, فَإِنَّهُ يُذْهِبُ الدَّمَ<، قَالَتْ: هُوَ أَكْثَرُ مِنْ ذَلِكَ؟ قَالَ: >فَاتَّخِذِي ثَوْبًا<، فَقَالَتْ: هُوَ أَكْثَرُ مِنْ ذَلِكَ، إِنَّمَا أَثُجُّ ثَجًّا؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >سَآمُرُكِ بِأَمْرَيْنِ, أَيَّهُمَا فَعَلْتِ أَجْزَأَ عَنْكِ مِنَ الْآخَرِ، وَإِنْ قَوِيتِ عَلَيْهِمَا فَأَنْتِ أَعْلَمُ<، فَقَالَ لَهَا: >إِنَّمَا هَذِهِ رَكْضَةٌ مِنْ رَكَضَاتِ الشَّيْطَانِ، فَتَحَيَّضِي سِتَّةَ أَيَّامٍ، أَوْ سَبْعَةَ أَيَّامٍ، فِي عِلْمِ اللَّهِ، ثُمَّ اغْتَسِلِي، حَتَّى إِذَا رَأَيْتِ أَنَّكِ قَدْ طَهُرْتِ وَاسْتَنْقَأْتِ, فَصَلِّي ثَلَاثًا وَعِشْرِينَ لَيْلَةً، أَوْ أَرْبَعًا وَعِشْرِينَ لَيْلَةً وَأَيَّامَهَا وَصُومِي, فَإِنَّ ذَلِكَ يَجْزِيكِ، وَكَذَلِكَ فَافْعَلِي فِي كُلِّ شَهْرٍ، كَمَا تَحِيضُ النِّسَاءُ وَكَمَا يَطْهُرْنَ, مِيقَاتُ حَيْضِهِنَّ وَطُهْرِهِنَّ، وَإِنْ قَوِيتِ عَلَى أَنْ تُؤَخِّرِي الظُّهْرَ، وَتُعَجِّلِيَ الْعَصْرَ، فَتَغْتَسِلِينَ وَتَجْمَعِينَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ, الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ، وَتُؤَخِّرِينَ الْمَغْرِبَ، وَتُعَجِّلِينَ الْعِشَاءَ، ثُمَّ تَغْتَسِلِينَ، وَتَجْمَعِينَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ: فَافْعَلِي، وَتَغْتَسِلِينَ مَعَ الْفَجْرِ فَافْعَلِي، وَصُومِي إِنْ قَدِرْتِ عَلَى ذَلِكَ<. قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >وَهَذَا أَعْجَبُ الْأَمْرَيْنِ إِلَيَّ۔ ۔قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ عَمْرُو بْنُ ثَابِتٍ عَنِ ابْنِ عَقِيلٍ قَالَ: فَقَالَتْ حَمْنَةُ: فَقُلْتُ: هَذَا أَعْجَبُ الْأَمْرَيْنِ إِلَيَّ, لَمْ يَجْعَلْهُ مِنْ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَعَلَهُ كَلَامَ حَمْنَةَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَعَمْرُو بْنُ ثَابِتٍ رَافِضِيٌّ رَجُلُ سُوءٍ وَلَكِنَّهُ كَانَ صَدُوقًا فِي الْحَدِيثِ وَثَابِتُ بْنُ الْمِقْدَامِ رَجُلٌ ثِقَةٌ وَذَكَرَهُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ مَعِينٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: سَمِعْت أَحْمَدَ يَقُولُ: حَدِيثُ ابْنِ عَقِيلٍ فِي نَفْسِي مِنْهُ شَيْءٌ.
Narrated Hamnah daughter of Jahsh: Hamnah said my menstruation was great in quantity and severe. So I came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم for a decision and told him. I found him in the house of my sister, Zaynab, daughter of Jahsh. I said: Messenger of Allah, I am a woman who menstruates in great quantity and it is severe, so what do you think about it? It has prevented me from praying and fasting. He said: I suggest that you should use cotton, for it absorbs the blood. She replied: It is too copious for that. He said: Then take a cloth. She replied: It is too copious for that, for my blood keeps flowing. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: I shall give you two commands; whichever of them you follow, that will be sufficient for you without the other, but you know best whether you are strong enough to follow both of them. He added: This is a stroke of the Devil, so observe your menses for six or seven days, Allah alone knows which it should be; then wash. And when you see that you are purified and quite clean, pray during twenty-three or twenty-four days and nights and fast, for that will be enough for you, and do so every month, just as women menstruate and are purified at the time of their menstruation and their purification. But if you are strong enough to delay the noon (Zuhr) prayer and advance the afternoon (Asr) prayer, to wash, and then combine the noon and the afternoon prayer; to delay the sunset prayer and advance the night prayer, to wash, and then combine the two prayers, do so: and to wash at dawn, do so: and fast if you are able to do so if possible. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Of the two commands this is more to my liking. 1 Abu Dawud said: Amr bin Thabit narrated from Ibn Aqil: Hamnah said: Of the two commands this is the one which is more to my liking. 2 In this version these words were not quoted as the statement of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم; it gives it as a statement of Hamnah. Abu Dawud said: Amr bin Thabit was a Rafidi. This has been said by Yahya bin Main. Abu Dawud said: I heard Ahmad (b. Hanbal) say: I am doubtful about the tradition transmitted by Ibn Aqil.
عمران بن طلحہ اپنی والدہ حمنہ بنت حجش ؓا سے روایت کرتے ہیں ۔ حمنہ نے بتایا کہ مجھے بہت زیادہ اور بڑا سخت استحاضہ ہوتا تھا ۔ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئی کہ آپ سے مسئلہ پوچھوں اور آپ کو اپنی حالت بتاؤں تو میں نے آپ کو اپنی بہن زینب بنت حجش ؓا کے گھر میں پایا ۔ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! میں ایسی عورت ہوں جسے بہت سخت ، شدید استحاضہ ہوتا ہے ، آپ کا اس کے متعلق کیا ارشاد ہے ؟ اس نے مجھے نماز اور روزے سے بھی روک رکھا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” میرا خیال ہے کہ تم روئی رکھ لیا کرو ، اس سے خون رک جائے گا ۔ “ اس ( حمنہ ) نے کہا : یہ اس سے زیادہ ہوتا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تو پھر کپڑا باندھ لیا کرو ۔ “ میں نے کہا ، یہ اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے ، میری تو تللی ( دھار ) بہتی ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میں تمہیں دو باتیں بتاتا ہوں ان میں سے جو بھی اختیار کر لو کافی ہے ۔ اگر دونوں کی ہمت ہو تو یہ تمہیں معلوم ہو گا ۔ “ آپ ﷺ نے اس سے فرمایا ” یہ دراصل شیطانی کچوکا ہے ۔ پس تم ( ہر مہینے ) اللہ کے علم کے مطابق چھ یا سات دن حیض کے شمار کرو ، پھر غسل کر لو حتیٰ کہ جب تم اپنے آپ کو پاک صاف سمجھو تو تئیس یا چوبیس دن رات نماز پڑھتی رہو اور روزے رکھو ۔ تمہیں یہ کافی ہے اور ہر مہینے ویسے ہی کیا کرو جیسے کہ عام عورتیں اپنے حیض اور طہر کے دنوں میں کرتی ہیں ۔ ( دوسری صورت ) اور اگر ہمت ہو تو طہر کو مؤخر اور عصر کو جلدی کر کے ان دونوں کو جمع کر لو اور ان کے لیے ایک غسل کرو ۔ پھر مغرب کو مؤخر اور عشاء کو جلدی کرتے ہوئے ایک غسل کر لو اور ان نمازوں کو جمع کر کے پڑھ لو ۔ اور فجر کی نماز کے لیے ( بھی ) غسل کر لو ۔ اگر تم یہ کر سکتی ہو تو کر لیا کرو اور روزے بھی رکھتی جاؤ ۔ “ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اور یہ ( دوسری ) صورت ان دونوں میں سے میرے نزدیک زیادہ پسندیدہ ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ نے کہا اس روایت کو عمرو بن ثابت نے ابن عقیل سے نقل کیا اور کہا : حمنہ نے کہا ” یہ صورت میرے نزدیک زیادہ پسندیدہ ہے ۔ “ اس قول کو اس نے رسول اللہ ﷺ کا فرمان نہیں بتایا ، بلکہ حمنہ کا قول کہا ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : عمرو بن ثابت رافضی تھا اور یہ قول یحییٰ بن معین سے ذکر کیا ۔ ( لیکن وہ حدیث میں صدوق ( سچا ) تھا ۔ ) امام ابوداؤد ؓ نے کہا : میں نے امام احمد ؓ سے سنا ، کہتے تھے کہ ابن عقیل کی حدیث کے بارے میں میرے دل میں کچھ ( تردد ) ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطھارة ۹۵ (۱۲۸)، سنن ابن ماجہ/الطھارة ۱۱۵ (۶۲۲، ۶۲۷) (تحفة الأشراف: ۱۵۸۲۱)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۴۳۹، سنن الدارمی/الطھارة ۸۳ (۸۱۲) (حسن)