You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي الْحَوَارِيِّ حَدَّثَنَا سُلَيْمُ بْنُ مُطَيْرٍ شَيْخٌ مِنْ أَهْلِ وَادِي الْقُرَى قَالَ حَدَّثَنِي أَبِى مُطَيْرٌ أَنَّهُ خَرَجَ حَاجًّا حَتَّى إِذَا كَانَ بِالسُّوَيْدَاءِ إِذَا بِرَجُلٍ قَدْ جَاءَ كَأَنَّهُ يَطْلُبُ دَوَاءً وَحُضُضًا فَقَالَ أَخْبَرَنِي مَنْ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ وَهُوَ يَعِظُ النَّاسَ وَيَأْمُرُهُمْ وَيَنْهَاهُمْ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ خُذُوا الْعَطَاءَ مَا كَانَ عَطَاءً فَإِذَا تَجَاحَفَتْ قُرَيْشٌ عَلَى الْمُلْكِ وَكَانَ عَنْ دِينِ أَحَدِكُمْ فَدَعُوهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سُلَيْمِ بْنِ مُطَيْرٍ
Narrated A man: Sulaym ibn Mutayr reported on the authority of his father that Mutayr went away to perform hajj. When he reached as-Suwaida', a man suddenly came searching for medicine and ammonium anthorhizum extract, and he said: A man who heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم addressing the people commanding and prohibiting them, told me that he said: O people, accept presents so long as they remain presents; but when the Quraysh quarrel about the rule, and the presents are given for the religion of one of you, then leave them alone. Abu Dawud said: This tradition has been transmitted by Ibn al-Mubarak from Muhammad bin Yasar from Sulaim bin Mutair.
جناب سلیم بن مطیر نے کہا مجھ سے میرے والد ابومطیر نے بیان کیا کہ وہ حج کے لیے روانہ ہوا حتیٰ کہ جب مقام سویداء میں پہنچا تو میں نے دیکھا کہ ایک آدمی جو گویا کسی دوا کی تلاش میں ہے یا رسوت ڈھونڈ رہا ہے ‘ اس نے کہا : مجھ سے اس شخص نے بیان کیا جس نے رسول اللہ ﷺ سے حجتہ الوداع میں سنا تھا جبکہ آپ ﷺ لوگوں کو وعظ فر رہے تھے ‘ کچھ باتوں کا حکم دے رہے تھے اور کچھ سے منع کر رہے تھے ‘ آپ ﷺ نے فرمایا ” لوگو ! ( بادشاہوں کے ) عطیے اور ہدایا جب تک عطیے ہوں قبول کر سکتے ہو لیکن جب قریشی لوگ حکومت کے لیے لڑنے لگیں اور یہ ہدیے تمہارے دین کا عوض بن جائیں تو چھوڑ دینا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : اس روایت کو ابن مبارک نے بواسطہ محمد بن یسار ، سلیم بن مطیر سے روایت کیا ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : ایک کڑوی دوا جو اکثر آنکھوں اور پھنسیوں کی دوا میں استعمال ہوتی ہے۔ ۲؎ : یعنی شریعت کے مطابق وہ مال حاصل کیا گیا ہو اور شریعت کے مطابق تقسیم بھی کیا گیا ہو۔ ۳؎ : یعنی حاکم عطیہ دے کر تم سے کوئی ناجائز کام کرانا چاہتا ہو۔