You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَوْرٍ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ، بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ: وَهُمَا يَعْنِي عَلِيًّا، وَالْعَبَّاسَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَخْتَصِمَانِ فِيمَا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَمْوَالِ بَنِي النَّضِيرِ، قَالَ أَبُو دَاوُدَ: «أَرَادَ أَنْ لَا يُوقَعَ عَلَيْهِ اسْمُ قَسْمٍ»
Narrating this tradition Malik bin Aws said: They i. e Ali and al-Abbas (Allah be pleased with them), were quarrelling about what Allah bestowed on His Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, that is, the property of Banu al-Nadir. Abu Dawud said: He (Umar) intended that the name of division should not apply to it.
مالک بن اوس ( بن حدثان ؓ ) نے یہ واقعہ بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ سیدنا علی ؓ اور سیدنا عباس ؓ کا اس مال کے بارے میں تنازعہ تھا جو رسول اللہ ﷺ کو بنو نضیر سے بطور فے حاصل ہوا تھا ۔ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا : سیدنا عمر ؓ چاہتے تھے کہ اس کے بارے میں کسی بھی طرح تقسیم کا نام نہ آئے ۔
وضاحت: ۱؎ : اس لئے کہ تقسیم تو ملکیت میں جاری ہوتی ہے اور وہ مال کسی کی ملکیت میں تھا نہیں۔