You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْمُغِيرَةِ قَالَ جَمَعَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بَنِي مَرْوَانَ حِينَ اسْتُخْلِفَ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَتْ لَهُ فَدَكُ فَكَانَ يُنْفِقُ مِنْهَا وَيَعُودُ مِنْهَا عَلَى صَغِيرِ بَنِي هَاشِمٍ وَيُزَوِّجُ مِنْهَا أَيِّمَهُمْ وَإِنَّ فَاطِمَةَ سَأَلَتْهُ أَنْ يَجْعَلَهَا لَهَا فَأَبَى فَكَانَتْ كَذَلِكَ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى مَضَى لِسَبِيلِهِ فَلَمَّا أَنْ وُلِّيَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَمِلَ فِيهَا بِمَا عَمِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَيَاتِهِ حَتَّى مَضَى لِسَبِيلِهِ فَلَمَّا أَنْ وُلِّيَ عُمَرُ عَمِلَ فِيهَا بِمِثْلِ مَا عَمِلَا حَتَّى مَضَى لِسَبِيلِهِ ثُمَّ أَقْطَعَهَا مَرْوَانُ ثُمَّ صَارَتْ لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ عُمَرُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَرَأَيْتُ أَمْرًا مَنَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلَام لَيْسَ لِي بِحَقٍّ وَأَنَا أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ رَدَدْتُهَا عَلَى مَا كَانَتْ يَعْنِي عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَلِيَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْخِلَافَةَ وَغَلَّتُهُ أَرْبَعُونَ أَلْفَ دِينَارٍ وَتُوُفِّيَ وَغَلَّتُهُ أَرْبَعُ مِائَةِ دِينَارٍ وَلَوْ بَقِيَ لَكَانَ أَقَلَّ
Narrated Umar ibn Abdul Aziz: Al-Mughirah (ibn Shubah) said: Umar ibn Abdul Aziz gathered the family of Marwan when he was made caliph, and he said: Fadak belonged to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, and he made contributions from it, showing repeated kindness to the poor of the Banu Hashim from it, and supplying from it the cost of marriage for those who were unmarried. Fatimah asked him to give it to her, but he refused. That is how matters stood during the lifetime of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم till he passed on (i. e. died). When Abu Bakr was made ruler he administered it as the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم had done in his lifetime till he passed on. Then when Umar ibn al-Khattab was made ruler he administered it as they had done till he passed on. Then it was given to Marwan as a fief, and it afterwards came to Umar ibn Abdul Aziz. Umar ibn Abdul Aziz said: I consider I have no right to something which the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم refused to Fatimah, and I call you to witness that I have restored it to its former condition; meaning in the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. Abu Dawud said: When Umar bin Abd al-Aziz was made caliph its revenue was forty thousand dinars, and when he died its revenue was four hundred dinars. Had he remained alive, it would have been less than it.
جناب مغیرہ ( مغیرہ بن حکیم صنعانی ) سے مروی ہے کہ سیدنا عمر بن عبدالعزیز ؓ جب خلیفہ بنے تو انہوں نے بنو مروان کو جمع کیا اور کہا : اراضی فدک رسول اللہ ﷺ کے لیے خاص تھیں ‘ آپ اسی کی آمدنی سے اپنے اخراجات پورے کیا کرتے تھے ‘ بنو ہاشم کے چھوٹے بچوں پر اسی کے ذریعے سے احسان فرماتے اور بیواؤں کی شادی کراتے تھے ۔ سیدہ فاطمہ ؓا نے اس کا مطالبہ کیا کہ یہ اسے دے دیا جائے ‘ تو آپ نے انکار کر دیا ۔ رسول اللہ ﷺ کے حین حیات یہ معاملہ ایسے ہی رہا حتیٰ کہ ان کی وفات ہو گئی ۔ پھر سیدنا ابوبکر ؓ خلیفہ ہوئے تو اس میں وہ وہی کچھ کرتے رہے جیسے نبی کریم ﷺ کی زندگی میں ہوتا تھا حتیٰ کہ اپنی راہ چلے گئے ( وفات پا گئے ) ۔ پھر سیدنا عمر ؓ خلیفہ ہوئے تو اس میں وہی کیا جو وہ دونوں کرتے رہے تھے حتیٰ کہ وہ ( بھی ) اپنی راہ چلے گئے ( ان کی بھی وفات ہو گئی ) ۔ پھر یہ زمین مروان نے اپنے لیے خاص کر لی ‘ پھر عمر بن عبدالعزیز ؓ کے قبضے میں آ گئی ۔ عمر بن عبدالعزیز ؓ نے کہا : میں نے سوچا ہے کہ جو چیز نبی کریم ﷺ نے ( اپنی صاحبزادی ) سیدہ فاطمہ ؓا کو نہیں دی ہے ‘ تو مجھے بھی اس پر کوئی حق حاصل نہیں ہے اور میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے یہ اراضی اسی حال پر واپس کر دی ہیں جیسے کہ تھیں ۔ یعنی رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں : جب عمر بن عبدالعزیز ؓ خلیفہ بنے تو ان کی آمدنی چالیس ہزار دینار تھی اور جب وہ فوت ہوئے تو چار سو دینار رہ گئی تھی اگر وہ حیات رہتے تو اور بھی کم ہو جاتی ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۹۱۴۷)