You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ح و حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَعْنَى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ جُمِعَ السَّبْيُ يَعْنِي بِخَيْبَرَ فَجَاءَ دِحْيَةُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْطِنِي جَارِيَةً مِنْ السَّبْيِ قَالَ اذْهَبْ فَخُذْ جَارِيَةً فَأَخَذَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ فَجَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَعْطَيْتَ دِحْيَةَ قَالَ يَعْقُوبُ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ سَيِّدَةَ قُرَيْظَةَ وَالنَّضِيرِ ثُمَّ اتَّفَقَا مَا تَصْلُحُ إِلَّا لَكَ قَالَ ادْعُوهُ بِهَا فَلَمَّا نَظَرَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ خُذْ جَارِيَةً مِنْ السَّبْيِ غَيْرَهَا وَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا
Anas said “Captives were gathered at Khaibar. Dihyah came out and said “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم give me a slave girl from the captives. ” He said “Go and take a slave girl. He took Safiyyah daughter of Huyayy. A man then came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and said “You gave Safiyyah daughter of Huyayy, chief lady of Quraizah and Al Nadir to Dihyah? This is according to the version of Ya’qub. Then the agreed version goes “she is worthy of you. ” He said “call him along with her. When the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم looked at her, he said to him “take another slave girl from the captives. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم then set her free and married her.
سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ خیبر میں قیدیوں کو جمع کیا گیا ‘ تو سیدنا دحیہ ؓ آئے اور کہا : اسے اﷲ کے رسول ! مجھے قیدیوں میں سے ایک لونڈی عنایت فر دیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” جاؤ اور ایک لونڈی لے لو ۔ “ تو انہوں نے صفیہ بنت حیی کو چن لیا ۔ پھر ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا : اے اﷲ کے نبی ! آپ نے صفیہ بنت حیی کو سیدنا دحیہ ؓ کے حوالے کر دیا ہے ۔ وہ قریظ اور نضیر ( یہودی قبیلوں ) کی سردار ہے ( سردار کی بیٹی ہے ) یہ صرف آپ ہی کے زیبا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” دحیہ کو بلاؤ ۔ “ اسے لے کر آئے ۔ جب نبی کریم ﷺ نے صفیہ کو دیکھا تو دحیہ سے فرمایا ” قیدیوں میں سے اس کے علاوہ کوئی اور لونڈی لے لو ۔ “ چنانچہ نبی کریم ﷺ نے اسے آزاد کر دیا اور پھر اس سے نکاح کر لیا ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/ الصلاة ۱۲ (۳۷۱)، صحیح مسلم/ النکاح ۱۴ (۱۳۶۵)، سنن النسائی/ النکاح ۶۴ (۳۳۴۲)، (تحفة الأشراف: ۹۹۰، ۱۰۵۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۰۱، ۱۸۶)