You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَقَ يُحَدِّثُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ بُجَيْرِ بْنِ أَبِي بُجَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ حِينَ خَرَجْنَا مَعَهُ إِلَى الطَّائِفِ فَمَرَرْنَا بِقَبْرٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا قَبْرُ أَبِي رِغَالٍ وَكَانَ بِهَذَا الْحَرَمِ يَدْفَعُ عَنْهُ فَلَمَّا خَرَجَ أَصَابَتْهُ النِّقْمَةُ الَّتِي أَصَابَتْ قَوْمَهُ بِهَذَا الْمَكَانِ فَدُفِنَ فِيهِ وَآيَةُ ذَلِكَ أَنَّهُ دُفِنَ مَعَهُ غُصْنٌ مِنْ ذَهَبٍ إِنْ أَنْتُمْ نَبَشْتُمْ عَنْهُ أَصَبْتُمُوهُ مَعَهُ فَابْتَدَرَهُ النَّاسُ فَاسْتَخْرَجُوا الْغُصْنَ
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: When we went out along with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم to at-Taif we passed a grave. I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: This is the grave of Abu Righal. He was in this sacred mosque (sanctuary) protecting himself (from punishment). When he came out, he suffered the same punishment which his people suffered at this place, and he was buried in it. The sign of it is that a golden bough was buried with him. If you dig it out, you will find it with him. The people hastened to it and took out the bough.
سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ‘ جب ہم طائف کی طرف روانہ ہوئے اور ایک قبر کے پاس سے گزرے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” یہ ابورغال کی قبر ہے ۔ ( یہ ثقیف کا جد اعلی اور قوم ثمود میں سے تھا ) اس حرم میں پناہ گزیں تھا کہ اﷲ کے عذاب سے بچا رہے ۔ جب وہ اس سے باہر نکلا تو اسے اس مقام پر وہی سزا آ پہنچی جو اس کی قوم کو آئی تھی ‘ چنانچہ اسی جگہ دفن کر دیا گیا ۔ اور اس کی علامت یہ ہے کہ اس کے ساتھ سونے کی ایک سلاخ دفن کی گئی تھی ‘ اگر تم اسے اکھیڑو تو اسے اس کے ساتھ پالو گے “ تو لوگوں نے جلدی کی اور وہ سلاخ نکال لائے ۔
وضاحت: ۱؎ : قوم ثمود کے ایک شخص کا نام تھا جو ثقیف کا جداعلیٰ تھا۔ ۲؎ : کیونکہ حرم میں عذاب نازل نہیں ہو گا۔