You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ بَشَّارٍ عَنْ أَبِي عَامِرٍ الْخَزَّازِ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَأَعْلَمُ أَشَدَّ آيَةٍ فِي الْقُرْآنِ قَالَ أَيَّةُ آيَةٍ يَا عَائِشَةُ قَالَتْ قَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى مَنْ يَعْمَلْ سُوءًا يُجْزَ بِهِ قَالَ أَمَا عَلِمْتِ يَا عَائِشَةُ أَنَّ الْمُؤْمِنَ تُصِيبُهُ النَّكْبَةُ أَوْ الشَّوْكَةُ فَيُكَافَأُ بِأَسْوَإِ عَمَلِهِ وَمَنْ حُوسِبَ عُذِّبَ قَالَتْ أَلَيْسَ اللَّهُ يَقُولُ فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا قَالَ ذَاكُمْ الْعَرْضُ يَا عَائِشَةُ مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ عُذِّبَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ
Narrated Aishah: I said: Messenger of Allah, I know the severest verse in the Quran. He asked: What is that verse. Aishah? She replied: Allah's words: If anyone does evil, he will be requited for it. He said: Do you know Aishah, that when a believer is afflicted with a calamity or a thorn, it serves as an atonement for his evil deed. He who is called to account will be punished. She said: Does Allah not say: He truly will recieve an easy reckoning. He said: This is the presentation, Aishah. If anyone criticized in reckoning, he will be punished. Abu Dawud said: This is the version of Ibn Bashshar. He said: Ibn Abi Mulaikah narrated to us.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے وہ کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا : اے اﷲ کے رسول ! میں خوب جانتی ہوں کہ قرآن مجید میں سب سے سخت آیت کون سی ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” کون سی آیت ہے وہ ؟ اے عائشہ ! “ کہتی ہیں ‘ میں نے کہا : اﷲ تعالیٰ کا یہ فرمان «من يعمل سوءا يجز به» ” جس نے بھی کوئی برائی کی ‘ اسے اس کا بدلہ دیا جائے گا ۔ “ آپ ﷺ نے فرمایا ” عائشہ ! کیا تمہیں معلوم نہیں کہ مومن کو جو کوئی پریشانی آتی ہے یا کانٹا بھی چبھ جاتا ہے تو اسے اس کے کسی سب سے برے عمل کا بدلہ دے دیا جاتا ہے اور جس کا حساب لیا گیا تو اسے عذاب ہوا ۔ “ کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا : تو کیا اﷲ نے انہیں فرمایا «فسوف يحاسب حسابا يسيرا» ” عنقریب بندے کا حساب لیا جائے گا آسان حساب ؟ “ آپ ﷺ نے فرمایا ” اس سے مراد اﷲ تعالیٰ کے سامنے حاضری ہے ‘ اے عائشہ ! جس سے حساب میں پوچھ گچھ ہو گئی ‘ اسے عذاب ہوا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں یہ ابن بشار کے لفظ ہیں ۔ اور اس کی سند میں ( «عن» کی بجائے ) «حدثنا ابن أبي مليكة» ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۶۲۴۰)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/العلم ۳۶ (۱۰۳)، وتفسیر القرآن ۱ (۴۹۳۹)، صحیح مسلم/الجنة وصفة نعیمھا ۱۸ (۲۸۷۶)، سنن الترمذی/صفة القیامة ۵ (۲۴۲۶)، وتفسیر القرآن ۷۵ (۳۳۳۷)، مسند احمد (۴/۴۷)