You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ عَنْ عَتِيكِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَتِيكٍ وَهُوَ جَدُّ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَبُو أُمِّهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَمَّهُ جَابِرَ بْنَ عَتِيكٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ يَعُودُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ ثَابِتٍ فَوَجَدَهُ قَدْ غُلِبَ فَصَاحَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ فَاسْتَرْجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ غُلِبْنَا عَلَيْكَ يَا أَبَا الرَّبِيعِ فَصَاحَ النِّسْوَةُ وَبَكَيْنَ فَجَعَلَ ابْنُ عَتِيكٍ يُسَكِّتُهُنَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهُنَّ فَإِذَا وَجَبَ فَلَا تَبْكِيَنَّ بَاكِيَةٌ قَالُوا وَمَا الْوُجُوبُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْمَوْتُ قَالَتْ ابْنَتُهُ وَاللَّهِ إِنْ كُنْتُ لَأَرْجُو أَنْ تَكُونَ شَهِيدًا فَإِنَّكَ كُنْتَ قَدْ قَضَيْتَ جِهَازَكَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَوْقَعَ أَجْرَهُ عَلَى قَدْرِ نِيَّتِهِ وَمَا تَعُدُّونَ الشَّهَادَةَ قَالُوا الْقَتْلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشَّهَادَةُ سَبْعٌ سِوَى الْقَتْلِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ الْمَطْعُونُ شَهِيدٌ وَالْغَرِقُ شَهِيدٌ وَصَاحِبُ ذَاتِ الْجَنْبِ شَهِيدٌ وَالْمَبْطُونُ شَهِيدٌ وَصَاحِبُ الْحَرِيقِ شَهِيدٌ وَالَّذِي يَمُوتُ تَحْتَ الْهَدْمِ شَهِيدٌ وَالْمَرْأَةُ تَمُوتُ بِجُمْعٍ شَهِيدٌ
Narrated Jabir ibn Atik: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came to visit Abdullah ibn Thabit who was ill. He found that he was dominated (by the divine decree). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم called him loudly, but he did not respond. He uttered the Quranic verse We belong to Allah and to Him do we return and he said: We have been dominated against you, AburRabi. Then the women cried and wept, and Ibn Atik began to silence them. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Leave them, when the divine decree is made, no woman should weep. They (the people) asked: What is necessary happening, Messenger of Allah? He replied: Death. His daughter said: I hope you will be a martyr, for you have completed your preparations for jihad. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Allah Most High gave him a reward according to his intentions. What do you consider martyrdom? They said: Being killed in the cause of Allah. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: There are seven types of martyrdom in addition to being killed in Allah's cause: one who dies of plague is a martyr; one who is drowned is a martyr; one who dies of pleurisy is a martyr; one who dies of an internal complaint is a martyr; one who is burnt to death is a martyr; who one is killed by a building falling on him is a martyr; and a woman who dies while pregnant is a martyr.
سیدنا جابر بن عتیک ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عبداللہ بن ثابت ؓ کی عیادت کے لیے تشریف لائے تو اسے بیہوش پایا ۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے ذرا زور سے بلایا ‘ مگر اس نے جواب نہ دیا ‘ تو آپ ﷺ نے «إنا لله وإنا إليه راجعون» پڑھا اور فرمایا ” اے ابوالربیع ! تیرے معاملے میں ہم مغلوب ہیں ( اللہ کا فیصلہ اور اس کی تقدیر ہی غالب ہے ۔ ) “ تو عورتیں چیخ پڑیں اور رونے لگیں ۔ ابن عتیک انہیں خاموش کرانے لگے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” انہیں چھوڑ دو مگر جب معاملہ ثابت ہو جائے تو پھر کوئی ہرگز نہ روئے ۔ “ انہوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! «وجوب» ( معاملہ ثابت ہو جانے ) سے کیا مراد ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ’’ موت ۔ “ اس کی ایک بیٹی ( عبداللہ کے متعلق ) کہنے لگی : مجھے تو امید تھی کہ اللہ تعالیٰ تمہیں شہادت سے سرفراز فرمائے گا اور آپ نے اپنا سامان جہاد بھی تیار کر لیا تھا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” بلاشبہ اللہ عزوجل نے اس کا اجر اس کی نیت کے مطابق دے دیا ہے ۔ اور تم لوگ شہادت کسے سمجھتے ہو ؟ “ وہ کہنے لگے کہ اللہ کی راہ میں قتل ہو جانا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اللہ کی راہ میں قتل کے علاوہ بھی شہادت کے سات اسباب ہیں ۔ طاعون سے مرنے والا شہید ہے ‘ پانی میں ڈوب جانے والا شہید ‘ ذات الجنب سے مر جانے والا شہید ہے ( ذات الجنب ایک سخت قسم کی بیماری ہے جس میں پسلی کے اندر ایک پھوڑا ہو جاتا ہے اکثر طور پر آدمی اس سے ہلاک ہو جاتا ۔ ) ‘ پیٹ کی تکلیف سے مر جانے والا شہید ہے ‘ آگ میں جل مرنے والا شہید ہے ‘ کسی مکان یا دیوار کے نیچے آ کر مر جانے والا شہید ہے اور وہ عورت ‘ جو ولادت کی تکلیف ( درد زہ ) میں وفات پا جائے ‘ شہید ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : «الجمع» سے مراد یہ ہے کہ بچہ بھی عورت کے ساتھ ہو ( مر جائے ) ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الجنائز ۱۴ (۱۸۴۷)، الجہاد ۴۸ (۳۱۹۶)، سنن ابن ماجہ/الجھاد ۱۷ (۲۸۰۳)، (تحفة الأشراف: ۳۱۷۳)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجنائز ۱۲ (۳۶)، مسند احمد (۵/۴۴۶)