You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ سَيْفٍ الْمَعَافِرِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَبَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي مَيِّتًا فَلَمَّا فَرَغْنَا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَانْصَرَفْنَا مَعَهُ فَلَمَّا حَاذَى بَابَهُ وَقَفَ فَإِذَا نَحْنُ بِامْرَأَةٍ مُقْبِلَةٍ قَالَ أَظُنُّهُ عَرَفَهَا فَلَمَّا ذَهَبَتْ إِذَا هِيَ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلَام فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَخْرَجَكِ يَا فَاطِمَةُ مِنْ بَيْتِكِ فَقَالَتْ أَتَيْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَهْلَ هَذَا الْبَيْتِ فَرَحَّمْتُ إِلَيْهِمْ مَيِّتَهُمْ أَوْ عَزَّيْتُهُمْ بِهِ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَعَلَّكِ بَلَغْتِ مَعَهُمْ الْكُدَى قَالَتْ مَعَاذَ اللَّهِ وَقَدْ سَمِعْتُكَ تَذْكُرُ فِيهَا مَا تَذْكُرُ قَالَ لَوْ بَلَغْتِ مَعَهُمْ الْكُدَى فَذَكَرَ تَشْدِيدًا فِي ذَلِكَ فَسَأَلْتُ رَبِيعَةَ عَنْ الْكُدَى فَقَالَ الْقُبُورُ فِيمَا أَحْسَبُ
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: We buried a deceased person in the company of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. When we had finished, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم returned and we also returned with him. When he approached his door, he stopped, and we saw a woman coming towards him. He (the narrator) said: I think he recognized her. When she went away, we came to know that she was Fatimah. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said to her: What brought you out of your house, Fatimah? She replied: I came to the people of this house, Messenger of Allah, and I showed pity and expressed my condolences to them for their deceased relation. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: You might have gone to the graveyard with them. She replied: I seek refuge in Allah! I heard you referring to what you mentioned. He said: If you had gone to the graveyard. . . He then mentioned severe words about it. I then asked Rabiah (a narrator of this tradition) about al-kuda (stony land). He replied: I think it means the graves.
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کی معیت میں ایک میت کو دفن کیا ۔ جب ہم فارغ ہوئے تو رسول اللہ ﷺ واپس لوٹے ‘ ہم بھی آپ ﷺ کے ساتھ واپس ہوئے ۔ جب آپ ﷺ اپنے دروازے کے سامنے آئے تو رک گئے ‘ ہم نے دیکھا کہ ایک خاتون آ رہی ہے ‘ میرا خیال ہے کہ آپ ﷺ نے اسے پہچان لیا تھا ۔ جب وہ جانے لگی تو معلوم ہوا کہ وہ سیدہ فاطمہ ؓا تھیں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” فاطمہ ! تم اپنے گھر سے کیوں نکلی ہو ؟ “ انہوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں ان گھر والوں کے پاس آئی تھی اور میں نے ان کی میت کے لیے دعا اور اس کے متعلق تعزیت کی ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اور تو شاید ان کے ساتھ کدٰی ( مقابر کی طرف ) بھی گئی ہو گی ؟ ” انہوں نے کہا : اللہ کی پناہ ! جب کہ میں نے آپ کو اس بارے میں فرماتے سنا ہے جو آپ فرماتے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اگر تو ان کے ساتھ کدٰی جاتی تو ...... “ آپ ﷺ نے بڑی سخت بات ذکر فرمائی ۔ ( مفضل کہتے ہیں کہ ) میں نے ربیعہ سے کدٰی کے بارے میں معلوم کیا تو انہوں نے کہا : میں سمجھتا ہوں کہ اس جگہ قبریں ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الجنائز ۲۷ (۱۸۸۱)، (تحفة الأشراف: ۸۸۵۳)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۱۶۹، ۲۲۳)