You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنِ الشَّرِيدِ، أَنَّ أُمَّهُ أَوْصَتْهُ أَنْ يَعْتِقَ عَنْهَا رَقَبَةً مُؤْمِنَةً، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ أُمِّي أَوْصَتْ أَنْ أُعْتِقَ عَنْهَا رَقَبَةً مُؤْمِنَةً، وَعِنْدِي جَارِيَةٌ سَوْدَاءُ نُوبِيَّةٌ... فَذَكَرَ نَحْوَهُ. قَالَ أَبو دَاود: خَالِدُ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَرْسَلَهُ لَمْ يَذْكُرِ الشَّرِيدَ
Narrated Ash-Sharid ibn Suwayd ath-Thaqafi: Sharid's mother left a will to emancipate a believing slave on her behalf. So he came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and said: Messenger of Allah, my mother left a will that I should emancipate a believing slave for her, and I have a black Nubian slave-girl. He mentioned a tradition about the test of the girl. Abu Dawud said: Khalid bin Abdullah narrated this tradition direct from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. He did not mention the name of al-Sharid.
جناب شرید بن سوید ثقفی ؓ کہتے ہیں کہ ان کی والدہ نے ان کو وصیت کی کہ وہ اس کی طرف سے ایک ایماندار ( لونڈی یا غلام ) کی گردن آزاد کر دیں ۔ چنانچہ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا : اے اﷲ کے رسول ! میری والدہ نے وصیت کی ہے کہ میں اس کی طرف سے ایک مومن گردن آزاد کر دوں ‘ تو میرے پاس نوبی قبیلے کی سیاہ رنگ لونڈی ہے اور مذکورہ بالا حدیث کی مانند روایت کیا ۔ تو کیا میں اسے آزاد کر دوں ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اسے میرے پاس بلاؤ ۔ چنانچہ اسے بلایا تو وہ آئی ۔ نبی کریم ﷺ نے اس سے پوچھا ” تیرا رب کون ہے ؟ “ اس نے کہا : اﷲ ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” میں کون ہوں ؟ “ اس نے کہا : رسول اﷲ ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اس کو آزاد کر دو بلاشبہ یہ مومن ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں ( دوسری سند میں ) خالد بن عبداللہ نے اسے مرسل بیان کیا ہے اور شرید کا ذکر نہیں کیا ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الوصایا ۸ (۳۶۸۳)، (تحفة الأشراف: ۴۸۳۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۲۲۲، ۳۸۸، ۳۸۹)، دی/ النذور ۱۰ (۲۳۹۳)