You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ مُسْلِمٍ الْمَكِّيِّ، عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ, تِبْرُهَا وَعَيْنُهَا، وَالْفِضَّةُ بِالْفِضَّةِ, تِبْرُهَا وَعَيْنُهَا، وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ, مُدْيٌ بِمُدْيٍ، وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ مُدْيٌ بِمُدْيٍ، وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ, مُدْيٌ بِمُدْيٍ, وَالْمِلْحُ بِالْمِلْحِ, مُدْيٌ بِمُدْيٍ، فَمَنْ زَادَ أَوِ ازْدَادَ فَقَدْ أَرْبَى، وَلَا بَأْسَ بِبَيْعِ الذَّهَبِ بِالْفِضَّةِ، وَالْفِضَّةُ أَكْثَرُهُمَا, يَدًا بِيَدٍ، وَأَمَّا نَسِيئَةً فَلَا، وَلَا بَأْسَ بِبَيْعِ الْبُرِّ بِالشَّعِيرِ، وَالشَّعِيرُ أَكْثَرُهُمَا, يَدًا بِيَدٍ، وَأَمَّا نَسِيئَةً فَلَا<.قَالَ أَبو دَاود: رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ وَهِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ بِإِسْنَادِهِ.
Narrated Ubadah ibn as-Samit: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Gold is to be paid for with gold, raw and coined, silver with silver, raw and coined (in equal weight), wheat with wheat in equal measure, barley with barley in equal measure, dates with dates in equal measure, salt by salt with equal measure; if anyone gives more or asks more, he has dealt in usury. But there is no harm in selling gold for silver and silver (for gold), in unequal weight, payment being made on the spot. Do not sell them if they are to be paid for later. There is no harm in selling wheat for barley and barley (for wheat) in unequal measure, payment being made on the spot. If the payment is to be made later, then do not sell them. Abu Dawud said: This tradition has also been transmitted by Saeed bin Abi 'Arubah, Hisham al-Dastawa'i and Qatadah from Muslim bin Yasar through his chain.
سیدنا عبادہ بن صامت ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” سونے کے بدلے سونا ڈلا ہو یا ڈھلا ہوا ( سکہ یا زیور ) ، چاندی کے بدلے چاندی ڈلا ہو یا ڈھلا ہوا ( سکہ ) ، گندم کے بدلے گندم ، ایک مدی کے بدلے ایک مدی ، جو کے بدلے جو ایک مدی کے بدلے ایک مدی ، کھجور کھجور کے بدلے ایک مدی کے بدلے ایک مدی ، نمک کے بدلے نمک ایک مدی کے بدلے ایک مدی ( بیچا جائے ) جو زیادہ دے یا زیادہ لے اس نے سود کا معاملہ کیا ۔ سونے کو چاندی کے بدلے بیچنا جب کہ چاندی زیادہ ہو تو کوئی حرج نہیں جبکہ ہاتھوں ہاتھ ( نقد ) ہو ، لیکن ادھار نہیں ۔ گندم کو جو کے بدلے بیچنا جبکہ جو زیادہ ہوں کوئی حرج نہیں جبکہ ہاتھوں ہاتھ ہو ، لیکن ادھار جائز نہیں ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : اس حدیث کو سعید بن ابی عروبہ اور ہشام دستوائی نے بواسطہ قتادہ ، مسلم بن یسار سے اس کی سند سے روایت کیا ہے ۔