You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنِي يُونُسُ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا الزِّنَادِ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَمَا ذُكِرَ فِي ذَلِكَ فَقَالَ كَانَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ كَانَ النَّاسُ يَتَبَايَعُونَ الثِّمَارَ قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلَاحُهَا فَإِذَا جَدَّ النَّاسُ وَحَضَرَ تَقَاضِيهِمْ قَالَ الْمُبْتَاعُ قَدْ أَصَابَ الثَّمَرَ الدُّمَانُ وَأَصَابَهُ قُشَامٌ وَأَصَابَهُ مُرَاضٌ عَاهَاتٌ يَحْتَجُّونَ بِهَا فَلَمَّا كَثُرَتْ خُصُومَتُهُمْ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَالْمَشُورَةِ يُشِيرُ بِهَا فَإِمَّا لَا فَلَا تَتَبَايَعُوا الثَّمَرَةَ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهَا لِكَثْرَةِ خُصُومَتِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ
Yunus said: I asked Abu Zinad about the sale of fruits before they were clearly in good condition, and what was said about it. He replied: Urwah ibn az-Zubayr reports a tradition from Sahl ibn Abi Hathmah on the authority of Zayd ibn Thabit who said: The people used to sell fruits before they were clearly in good condition. When the people cut off the fruits, and were demanded to pay the price, the buyer said: The fruits have been smitten by duman, qusham and murad fruit diseases on which they used to dispute. When their disputes which were brought to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم increased, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said to them as an advice: No, do not sell fruits till they are in good condition, due to a large number of their disputes and differences.
یونس کہتے ہیں میں نے جناب ابوالزناد سے پوچھا کہ پھلوں کو ان کی صلاحیت ظاہر ہونے سے پہلے فروخت کرنا کیسا ہے اور اس بارے میں کیا آیا ہے ؟ تو انہوں نے کہا : جناب عروہ بن زبیر بواسطہ سہل بن ابی حثمہ ‘ سیدنا زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا کرتے تھے کہ لوگ پھلوں کو ان کی صلاحیت نمایاں ہونے سے پہلے فروخت کر دیا کرتے تھے ۔ پھر جب لوگوں کے پکے پھل چننے کا وقت آتا اور ان کے تقاضا کرنے والے آتے تو خریدار کہتے کہ پھل کو سڑاؤ ‘ جھڑاؤ اور آفت لگ گئی ہے اور اس طرح وہ سودے میں حیل و حجت کرتے ‘ جب ان لوگوں کے مقدمات نبی کریم ﷺ کے پاس بہت زیادہ آنے لگے تو نبی کریم ﷺ نے انہیں بطور مشورہ فرمایا ” اگر تم ان تنازعات سے باز نہیں آتے ہو تو اپنے پھل ان کی صلاحیت ظاہر ہونے سے پہلے بیچا ہی نہ کرو ۔ “
وضاحت: ۱؎ : دمان، قشام اور مراض کھجور کو لگنے والی بیماریوں کے نام ہیں۔