You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَمْزَةَ أَخْبَرَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يَكُونَ مِثْلَ صَاحِبِ فَرْقِ الْأَرُزِّ فَلْيَكُنْ مِثْلَهُ قَالُوا وَمَنْ صَاحِبُ فَرْقِ الْأَرُزِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَذَكَرَ حَدِيثَ الْغَارِ حِينَ سَقَطَ عَلَيْهِمْ الْجَبَلُ فَقَالَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ اذْكُرُوا أَحْسَنَ عَمَلِكُمْ قَالَ وَقَالَ الثَّالِثُ اللَّهُمَّ إِنَّكَ تَعْلَمُ أَنِّي اسْتَأْجَرْتُ أَجِيرًا بِفَرْقِ أَرُزٍّ فَلَمَّا أَمْسَيْتُ عَرَضْتُ عَلَيْهِ حَقَّهُ فَأَبَى أَنْ يَأْخُذَهُ وَذَهَبَ فَثَمَّرْتُهُ لَهُ حَتَّى جَمَعْتُ لَهُ بَقَرًا وَرِعَاءَهَا فَلَقِيَنِي فَقَالَ أَعْطِنِي حَقِّي فَقُلْتُ اذْهَبْ إِلَى تِلْكَ الْبَقَرِ وَرِعَائِهَا فَخُذْهَا فَذَهَبَ فَاسْتَاقَهَا
Narrated Abdullah bin Umar: I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: If any of you can become like the man who had a faraq of rice, he should become like him. They (the people) asked: Who is the man who had a faraq of rice with him, Messenger of Allah ? Thereupon he narrated the story of the cave when a hillock fell on them (three persons), each of them said: Mention any best work of yours. The narrator said: The third of them said: O Allah, you know that I took a hireling for a faraq of rice. When the evening came, I presented to him his due (i. e. his wages). But he refused to take it and went away. I then cultivated it until I amassed cows and their herdsmen for him. He then met me and said: Give me my dues. I said (to him): Go to those cows and their herdsmen and take them all. He went and drove them away.
جناب سالم بن عبداللہ اپنے والد ( سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ ) سے روایت کرتے ہیں ‘ وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ‘ آپ ﷺ فرماتے تھے ” تم میں سے جو کوئی چاولوں کے ٹوپے والے کی مانند بن سکتا ہو تو بن جائے ۔ ” صحابہ نے پوچھا کہ اے اﷲ کے رسول ! یہ چاولوں کے ٹوپے والا کون ہے ؟ تو آپ نے غار والوں کی حدیث بیان کی جب کہ ان پر ایک چٹان آ پڑی تھی ۔ تو ان میں سے ہر ایک نے کہا تھا کہ اپنا بہترین عمل بیان کرو ۔ چنانچہ تیسرے آدمی نے کہا : ” اے اﷲ ! تو بخوبی جانتا ہے کہ میں ایک مزدور لایا اور اس کے ساتھ چاولوں کا ایک ٹوپہ مزدوری طے کی ۔ جب شام ہوئی تو میں نے اسے اس کا حق پیش کیا ‘ مگر اس نے لینے سے انکار کر دیا ۔ تو پھر میں نے انہیں کاشت کر دیا حتیٰ کہ اس کے لیے گائیں اور چرواہے اکٹھے کر لیے ۔ پھر وہ مجھے ملا اور کہنے لگا کہ میرا حق مجھے دے دو ۔ تو میں نے کہا : جاؤ یہ گائیں اور ان کے چرواہے لے جاؤ ۔ چنانچہ وہ انہیں ہانک لے گیا ۔ “
وضاحت: ۱؎ : فرق : سولہ (۱۶) رطل کا ایک پیمانہ ہے۔