You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ الصَّلْتِ، عَنْ عَمِّهِ، أَنَّهُ مَرَّ بِقَوْمٍ، فَأَتَوْهُ، فَقَالُوا: إِنَّكَ جِئْتَ مِنْ عِنْدِ هَذَا الرَّجُلِ بِخَيْرٍ، فَارْقِ لَنَا هَذَا الرَّجُلَ، فَأَتَوْهُ بِرَجُلٍ مَعْتُوهٍ فِي الْقُيُودِ، فَرَقَاهُ بِأُمِّ الْقُرْآنِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ غُدْوَةً وَعَشِيَّةً، وَكُلَّمَا خَتَمَهَا جَمَعَ بُزَاقَهُ ثُمَّ تَفَلَ، فَكَأَنَّمَا أُنْشِطَ مِنْ عِقَالٍ، فَأَعْطَوْهُ شَيْئًا، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَهُ لَهُ؟! فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >كُلْ، فَلَعَمْرِي لَمَنْ أَكَلَ بِرُقْيَةٍ بَاطِلٍ، لَقَدْ أَكَلْتَ بِرُقْيَةٍ حَقٍّ<.
Kharijah bin al-Salt quoted his paternal uncle as saying that he passed by a clan (of the Arab) who came to him and said: You have brought what is good from this man. Then they brought a lunatic in chains. He recited Surat al-Fatihah over him three days, morning and evening. When he finished, he collected his saliva and then spat it out, (he felt relief) as if he were set free from a bond. They gave him something (as wages). He then came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and mentioned it to him. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Accept it, for by my life, some accept it for a worthless charm, but you have done so far a genuine one.
جناب خارجہ بن صلت نے اپنے چچا ( سیدنا علاقہ بن صحار تمیمی ؓ ) سے روایت کیا کہ وہ ایک قوم کے پاس سے گزرے تو وہ لوگ ان کے پاس آئے اور کہا : تم اس شخص ( رسول اللہ ﷺ ) کے پاس سے خیر ( قرآن اور ذکر اللہ ) لے کر آئے ہو ، چنانچہ ہمارے اس شخص پر دم کر دو ۔ پھر وہ لوگ ان کے پاس ایک مجنون ( دیوانے ) کو لائے جو زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا ۔ انہوں نے اسے تین دن تک صبح شام سورۃ فاتحہ کا دم کیا ، وہ جب بھی اسے ختم کرتے تو اپنا لعاب جمع کرتے اور اس پر پھونک دیتے ۔ پھر وہ ایسے ہو گیا جیسے کہ بندھن سے کھول دیا گیا ہو ۔ ان لوگوں نے ان کو کچھ دیا تو وہ نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور یہ سب بیان کیا ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” کھا لو ، قسم میری عمر کی ! لوگ باطل جھاڑ پھونک سے کھاتے ہیں اور تم نے حق سچ دم سے کھایا ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۱۱۰۱۱)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۲۱۱) ویأتی ہذا الحدیث فی الطب (۳۸۹۶، ۳۹۰۱)