You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَيَّاضٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْفَيَّاضِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ لَيْسَ فِي التَّمْرِ حُكْرَةٌ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى قَالَ عَنْ الْحَسَنِ فَقُلْنَا لَهُ لَا تَقُلْ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا الْحَدِيثُ عِنْدَنَا بَاطِلٌ قَالَ أَبُو دَاوُد كَانَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ يَحْتَكِرُ النَّوَى وَالْخَبَطَ وَالْبِزْرَ و سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ يُونُسَ يَقُولُ سَأَلْتُ سُفْيَانَ عَنْ كَبْسِ الْقَتِّ فَقَالَ كَانُوا يَكْرَهُونَ الْحُكْرَةَ وَسَأَلْتُ أَبَا بَكْرِ بْنَ عَيَّاشٍ فَقَالَ اكْبِسْهُ
Qatadah said: Hoarding does not apply to dried dates. Ibn al-Muthanna said that he (Yahya bin Fayyad) reported on the authority of al-Hasan. We (Ibn al-Muthanna) said to him (Yahya): Do not say: on the authority of al-Hasan. Abu Dawud said: This tradition according to us is false. Abu Dawud said: Saeed bin al-Musayyab used to hoard kernel, fodder, and seeds. Abu Dawud said: I heard Ahmad bin Yunus say: I asked Sufyan about hoarding fodder. He replied: They (the people in the past) disapproved of hoarding. I asked Abu Bakr bin Ayyash (about it). He replied: Hoard it.
جناب قتادہ ؓ نے کہا کہ کھجور میں ذخیرہ اندوزی ( روک رکھنا جائز ) نہیں ہے ۔ ابن مثنی نے حسن بصری سے بھی یہ بات بیان کی ، تو ہم نے اس سے کہا : حسن کے متعلق یہ نہ کہیں ۔ ( یعنی اس بات کی نسبت ان کی طرف نہ کریں ) ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ یہ روایت ہمارے نزدیک باطل ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ مزید فرماتے ہیں کہ جناب سعید بن مسیب ؓ گٹھلی دار پھل ( کھجور اور کشمش وغیرہ ) ، پتے ( جانوروں کا چارا ) اور ( قابل کاشت ) بیج ذخیرہ رکھتے تھے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : میں نے احمد بن یونس ؓ سے سنا ، انہوں نے کہا : میں نے جناب سفیان سے برسیم حجازی ( جانوروں کے چارے ) کو دبانے ( روکنے ) کے متعلق پوچھا ، تو انہوں نے کہا کہ لوگ ( صحابہ کرام ؓم) ذخیرہ اندوزی کو مکروہ سمجھتے تھے ۔ میں نے ابوبکر بن عیاش سے یہ مسئلہ پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ذخیرہ کر سکتے ہو ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۸۷۶۵)