You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَفْتَرِقَا، فَإِنْ صَدَقَا وَبَيَّنَا, بُورِكَ لَهُمَا فِي بَيْعِهِمَا، وَإِنْ كَتَمَا وَكَذَبَا, مُحِقَتِ الْبَرَكَةُ مِنْ بَيْعِهِمَا<. قَالَ أَبو دَاود: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ وَحَمَّادٌ وَأَمَّا هَمَّامٌ فَقَالَ حَتَّى يَتَفَرَّقَا، أَوْ يَخْتَارَا ثَلَاثَ مِرَارٍ.
Narrated Hakim bin Hizam: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying: Both parties in a business transaction have a right of option (to annul it) so long as they are not separated ; and if they tell the truth and make everything clear, they will be blessed in their transaction, but it they conceal anything and lie, the blessing on their transaction will be blotted out. Abu Dawud said: A similar tradition has also been transmitted by Saeed bin Abi 'Arubah and Hammad. As regards with Hammam, he said in his version: Until they separate or exercise the right of option (to annul the transaction), saying the words of option three times.
سیدنا حکیم بن حزام ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” بیع وشراء کرنے والے دونوں افراد کو جدا ہونے سے پہلے تک اختیار حاصل رہتا ہے ۔ اگر وہ سچ بولیں اور حقیقت کھول کر بیان کریں تو ان کی بیع میں برکت ہوتی ہے ۔ اور اگر وہ حقیقت چھپائیں اور جھوٹ بولیں تو ان کے سودے سے برکت اٹھا لی جاتی ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ سعید بن ابی عروبہ اور حماد نے ( قتادہ سے ) ایسے ہی روایت کیا ہے ۔ لیکن ہمام نے ( قتادہ سے ) روایت کرتے ہوئے کہا : ” حتیٰ کہ دونوں جدا جدا ہو جائیں یا اختیار کرنے کی شرط کر لیں ۔ “ یہ بات تین مرتبہ فرمائی ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع ۱۹ (۲۰۷۹)، ۲۲ (۲۰۸۲)، ۴۲ (۲۱۰۸)، ۴۴ (۲۱۱۰)، ۴۶ (۲۱۱۴)، صحیح مسلم/البیوع ۱ (۱۵۳۲)، سنن الترمذی/البیوع ۲۶ (۱۲۴۶)، سنن النسائی/البیوع ۴ (۴۴۶۲)، (تحفة الأشراف: ۳۴۲۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۴۰۲، ۴۰۳، ۴۳۴)