You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح، وحَدَّثَنَا ابْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدٌ أَوْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُجَالِدٍ، قَالَ: اخْتَلَفَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ وَأَبُو بُرْدَةَ فِي السَّلَفِ، فَبَعَثُونِي إِلَى ابْنِ أَبِي أَوْفَى، فَسَأَلْتُهُ؟ فَقَالَ: إِنْ كُنَّا نُسْلِفُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ، فِي الْحِنْطَةِ، وَالشَّعِيرِ، وَالتَّمْرِ، وَالزَّبِيبِ. زَادَ ابْنُ كَثِيرٍ إِلَى قَوْمٍ مَا هُوَ عِنْدَهُمْ ثُمَّ اتَّفَقَا وَسَأَلْتُ ابْنَ أَبْزَي؟ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِكَ.
Muhammad or Abdullah bin Mujahid said: Abdullah bin Shaddad and Abu Burdah disputed over salaf (payment in advance). They sent me to Ibn Abi Awfa and I asked him (about it) and he replied: We used to pay in advance (salaf) during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, Abu Bakr and Umar in wheat, barley, dates and raisins. Ibn Kathir added: to those people who did not possess these things. The agreed version then goes: I then asked Ibn Abza who gave a similar reply.
محمد بن مجالد ( یا عبداللہ بن مجالد ) نے بیان کیا کہ عبداللہ بن شداد ؓ اور ابوبردہ ؓ کا بیع سلف کے بارے میں اختلاف ہو گیا تو انہوں نے مجھے سیدنا ابن ابی اوفی ؓ کے پاس بھیجا ۔ چنانچہ میں نے ان سے سوال کیا ، تو انہوں نے کہا : بلاشبہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں اور بعد ازاں سیدنا ابوبکر ؓ اور سیدنا عمر ؓ کے دور خلافت میں گندم ، جَو ، کھجور اور کشمش کی بیع بطور بیع سلف کیا کرتے تھے ۔ ابن کثیر نے مزید کہا : ہم ان لوگوں سے بیع کرتے تھے جن کے پاس یہ مال نہیں ہوتا تھا ۔ ( حفص بن عمر اور ابن کثیر ) دونوں نے بالاتفاق کہا : پھر میں نے ( یعنی محمد بن مجالد یا عبداللہ بن مجالد نے ) عبدالرحمٰن بن ابزی سے بھی پوچھا تو انہوں نے اسی طرح کہا ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/السلم ۲ (۲۲۴۲)، سنن النسائی/البیوع ۵۹ (۴۶۱۸)، ۶۰ (۴۶۱۹)، سنن ابن ماجہ/التجارات ۵۹ (۲۲۸۲)، (تحفة الأشراف: ۵۱۷۱)، وقد أخرجہ: حم (۴/۳۵۴، ۳۸۰)