You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ رَجُلٍ نَجْرَانِيٍّ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَجُلًا أَسْلَفَ رَجُلًا فِي نَخْلٍ، فَلَمْ تُخْرِجْ تِلْكَ السَّنَةَ شَيْئًا، فَاخْتَصَمَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >بِمَ تَسْتَحِلُّ مَالَهُ؟ ارْدُدْ عَلَيْهِ مَالَهُ، ثُمَّ قَالَ: >لَا تُسْلِفُوا فِي النَّخْلِ، حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهُ<.
Narrated Abdullah ibn Umar: A man paid in advance for a palm-tree. It did not bear fruit that year. They brought their case for decision to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. He said: for which do you make his property lawful? He then said: Do not pay in advance for a palm-tree till they (the fruits) were clearly in good condition.
سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے دوسرے سے ایک کھجور کے پھل کی بیع سلم ( بیع سلف ) کر لی لیکن اس سال اس پر کوئی پھل نہ آیا تو وہ اپنا جھگڑا لے کر نبی کریم ﷺ کے پاس آئے ۔ آپ ﷺ نے ( کھجور والے سے ) فرمایا ” تم کیونکر اس کا مال حلال سمجھتے ہو ؟ اس کا مال اسے واپس کر دو ۔ “ پھر فرمایا ” کھجور ( یا باغ ) کی بیع سلف مت کرو یہاں تک کہ پھل استعمال کے قابل ہو جائے ۔ “ ( خاص درخت یا خاص باغ مراد ہے ) ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/التجارات ۶۱ (۲۲۸۴)، (تحفة الأشراف: ۸۵۹۵)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/البیوع ۲۱ (۴۹)، مسند احمد (۲/۲۵، ۴۹، ۵۱، ۵۸، ۱۴۴)