You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أَبِي عُمَيْسٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ قَيْسِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَشْعَثِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: اشْتَرَى الْأَشْعَثُ رَقِيقًا مِنْ رَقِيقِ الْخُمْسِ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ, بِعِشْرِينَ أَلْفًا، فَأَرْسَلَ عَبْدُ اللَّهِ إِلَيْهِ فِي ثَمَنِهِمْ، فَقَالَ: إِنَّمَا أَخَذْتُهُمْ بِعَشَرَةِ آلَافٍ! فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَاخْتَرْ رَجُلًا يَكُونُ بَيْنِي وَبَيْنَكَ، قَالَ الْأَشْعَثُ: أَنْتَ بَيْنِي وَبَيْنَ نَفْسِكَ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >إِذَا اخْتَلَفَ الْبَيِّعَانِ، وَلَيْسَ بَيْنَهُمَا بَيِّنَةٌ، فَهُوَ مَا يَقُولُ رَبُّ السِّلْعَةِ، أَوْ يَتَتَارَكَانِ<.
Narrated Abdullah ibn Masud: Muhammad ibn al-Ashath said: Al-Ashath bought slaves of booty from Abdullah ibn Masud for twenty thousand (dirhams. Abdullah asked him for payment of their price. He said: I bought them for ten thousand (dirhams). Abdullah said: Appoint a man who may adjudicate between me and you. Al-Ashath said: (I appoint) you between me and yourself. Abdullah said: I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: If both parties in a business transaction differ (on the price of an article), and they have witness between them, the statement of the owner of the article will be accepted (as correct) or they may annul the transaction.
جناب عبدالرحمٰن بن قیس بن محمد بن اشعث اپنے والد ( قیس ) سے اور وہ عبدالرحمٰن کے دادا ( محمد ) سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا اشعث ؓ نے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے بیس ہزار میں کچھ غلام خریدے جو کہ خمس کے تھے ۔ سیدنا عبداللہ ؓ نے قیمت لینے کے لیے آدمی بھیجا ‘ تو اس نے کہا کہ میں نے انہیں دس ہزار میں لیا ہے ۔ سیدنا عبداللہ ؓ نے کہا : کسی آدمی کو منتخب کر لو جو ہم میں فیصلہ کر دے ۔ سیدنا اشعث ؓ نے کہا : آپ خود ہی میرے اور اپنے درمیان فیصلہ کر دیں ۔ تو سیدنا عبداللہ ؓ نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ‘ آپ ﷺ فرماتے تھے ” جب خریدار اور فروخت کنندہ کے درمیان اختلاف ہو جائے اور ان میں کوئی گواہ نہ ہو ‘ تو بات فروخت کرنے والے کی معتبر ہو گی ‘ یا وہ دونوں ہی سودا چھوڑ دیں ۔ “
وضاحت: ۱؎ : خریدار اور بیچنے والے کے مابین قیمت کی تعیین و تحدید میں اگر اختلاف ہو جائے اور ان کے درمیان کوئی گواہ موجود نہ ہو تو ایسی صورت میں بیچنے والا قسم کھا کر کہے گا کہ میں نے اس سامان کو اتنے میں نہیں بلکہ اتنے میں بیچا ہے، اب خریدار اس کی قسم اور قیمت کی تعیین پر راضی ہے تو بہتر ورنہ خریدار بھی قسم کھا کر یہ کہے کہ میں نے یہ سامان اتنے میں نہیں بلکہ اتنے میں خریدا ہے، پھر بیع فسخ کر دی جائے گی۔