You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... فَذَكَرَ مَعْنَى حَدِيثِ مَالِكٍ زَادَ: >...وَإِنْ كَانَ قَدْ قَضَى مِنْ ثَمَنِهَا شَيْئًا, فَهُوَ أُسْوَةُ الْغُرَمَاءِ فِيهَا<.
The tradition mentioned above has also been transmitted by Abu Bakr bin Adb al-Rahman bin al-Harith bin Hisham from Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم through a different chain of narrators to the same effect as narrated by Malik. This version adds: If he paid something from the price (of the property), then he will be equal to the creditors in it.
جناب ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، ( مذکورہ بالا ) حدیث مالک ( نمبر 3520 ) کے ہم معنی روایت کیا ۔ اس میں مزید کہا : ” اگر اس کی کچھ قیمت وصول کر لی ہو تو پھر وہ اس میں دیگر قرض خواہوں کے برابر حق رکھتا ہو گا ۔ “ ابوبکر نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا ” جو شخص فوت ہو جائے اور اس کے پاس کسی شخص کا مال بعینہ موجود ہو ‘ اس نے اس کو کوئی قیمت بھی ادا نہ کی ہو تو صاحب مال دوسرے قرض خواہوں جیسے سلوک کا مستحق ہو گا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ مالک کی حدیث زیادہ صحیح ہے ( یعنی حدیث 3520 ) ۔