You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ أُنَاسًا مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ جَاءُوا فَقَالُوا يَا ابْنَ عَبَّاسٍ أَتَرَى الْغُسْلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاجِبًا قَالَ لَا وَلَكِنَّهُ أَطْهَرُ وَخَيْرٌ لِمَنْ اغْتَسَلَ وَمَنْ لَمْ يَغْتَسِلْ فَلَيْسَ عَلَيْهِ بِوَاجِبٍ وَسَأُخْبِرُكُمْ كَيْفَ بَدْءُ الْغُسْلِ كَانَ النَّاسُ مَجْهُودِينَ يَلْبَسُونَ الصُّوفَ وَيَعْمَلُونَ عَلَى ظُهُورِهِمْ وَكَانَ مَسْجِدُهُمْ ضَيِّقًا مُقَارِبَ السَّقْفِ إِنَّمَا هُوَ عَرِيشٌ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمٍ حَارٍّ وَعَرِقَ النَّاسُ فِي ذَلِكَ الصُّوفِ حَتَّى ثَارَتْ مِنْهُمْ رِيَاحٌ آذَى بِذَلِكَ بَعْضُهُمْ بَعْضًا فَلَمَّا وَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْكَ الرِّيحَ قَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِذَا كَانَ هَذَا الْيَوْمَ فَاغْتَسِلُوا وَلْيَمَسَّ أَحَدُكُمْ أَفْضَلَ مَا يَجِدُ مِنْ دُهْنِهِ وَطِيبِهِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ثُمَّ جَاءَ اللَّهُ بِالْخَيْرِ وَلَبِسُوا غَيْرَ الصُّوفِ وَكُفُوا الْعَمَلَ وَوُسِّعَ مَسْجِدُهُمْ وَذَهَبَ بَعْضُ الَّذِي كَانَ يُؤْذِي بَعْضُهُمْ بَعْضًا مِنْ الْعَرَقِ
Amr bin Abi Amr and Ikrimah reported: Some people of Iraq came and said: Ibn Abbas, do you regard taking a bath on Friday as obligatory ? He said: No, it is only a means of cleanliness, and is better for one who washes oneself. Anyone who does not take a bath, it is not essential for him. I inform you how the bath (on Friday) commenced. The people were poor and used to wear woolen clothes, and would carry loads on their backs. Their mosque was small and its rood was lowered down. It was a sort of trellis of vine. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم once came out on a hot day and the people perspired profusely in the woolen clothes so much so that foul smell emitted from them and it caused trouble to each other. When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم found the foul smell, he said: O people, when this day (Friday) comes, you should take bath and every one should anoint the best oil and perfume one has. Ibn Abbas then said: Then Allah, the Exalted, provided wealth (to the people) and they wore clothes other than the woolen, and were spared from work, and their mosque became vast. The foul smell that caused trouble to them became non-existent.
جناب عکرمہ بیان کرتے ہیں کہ عراق کی جانب سے کچھ لوگ آئے اور کہنے لگے : اے ابن عباس ! کیا آپ جمعہ کے غسل کو واجب کہتے ہیں ؟ انہوں نے کہا : نہیں لیکن یہ زیادہ طہارت کا باعث ہے اور جو غسل کر لے اس کے لیے بہت بہتر ہے اور جو غسل نہ کرے اس پر واجب نہیں ہے ۔ اور میں تمہیں بتاتا ہوں کہ غسل کیسے شروع ہوا ؟ لوگ محنت مشقت کیا کرتے تھے ، لباس اون کا ہوتا تھا ، اپنی پیٹھوں پر سامان ڈھوتے تھے اور ان کی مسجد بھی تنگ اور نیچی چھت والی تھی ، گویا چھپر سا تھا ، تو ایک بار رسول اللہ ﷺ تشریف لائے ، دن گرم تھا اور لوگوں کو ان کے اونی لباسوں میں پسینہ آیا ، حتیٰ کہ ان سے نامناسب بوئیں نکلیں اور انہیں ایک دوسرے سے بہت اذیت ہوئی ، رسول اللہ ﷺ نے جب یہ بو محسوس کی تو فرمایا ” لوگو ! جب یہ ( جمعہ کا ) دن ہوا کرے تو غسل کیا کرو اور جسے جو عمدہ تیل اور خوشبو مہیا ہو استعمال کیا کرے ۔ “ ابن عباس ؓ نے کہا : پھر اللہ تعالیٰ نے حالات میں بہتری پیدا کر دی ۔ لوگ اونی لباس چھوڑ کر دوسرے لباس پہننے لگے اور محنت مشقت کے کاموں سے بھی کفایت ہو گئی ، مسجد بھی کھلی ہو گئی اور وہ پسینہ جو ایک دوسرے کے لیے اذیت کا باعث تھا ، ختم ہو گیا ۔