You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ وَأَخْبَرَنَا مُغِيرَةُ وَأَخْبَرَنَا دَاوُدُ عَنْ الشَّعْبِيِّ وَأَخْبَرَنَا مُجَالِدٌ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ أَنْحَلَنِي أَبِي نُحْلًا قَالَ إِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ مِنْ بَيْنِ الْقَوْمِ نِحْلَةً غُلَامًا لَهُ قَالَ فَقَالَتْ لَهُ أُمِّي عَمْرَةُ بِنْتُ رَوَاحَةَ ائْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَشْهِدْهُ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَشْهَدَهُ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ لَهُ إِنِّي نَحَلْتُ ابْنِي النُّعْمَانَ نُحْلًا وَإِنَّ عَمْرَةَ سَأَلَتْنِي أَنْ أُشْهِدَكَ عَلَى ذَلِكَ قَالَ فَقَالَ أَلَكَ وَلَدٌ سِوَاهُ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَكُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ مَا أَعْطَيْتَ النُّعْمَانَ قَالَ لَا قَالَ فَقَالَ بَعْضُ هَؤُلَاءِ الْمُحَدِّثِينَ هَذَا جَوْرٌ وَقَالَ بَعْضُهُمْ هَذَا تَلْجِئَةٌ فَأَشْهِدْ عَلَى هَذَا غَيْرِي قَالَ مُغِيرَةُ فِي حَدِيثِهِ أَلَيْسَ يَسُرُّكَ أَنْ يَكُونُوا لَكَ فِي الْبِرِّ وَاللُّطْفِ سَوَاءٌ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَأَشْهِدْ عَلَى هَذَا غَيْرِي وَذَكَرَ مُجَالِدٌ فِي حَدِيثِهِ إِنَّ لَهُمْ عَلَيْكَ مِنْ الْحَقِّ أَنْ تَعْدِلَ بَيْنَهُمْ كَمَا أَنَّ لَكَ عَلَيْهِمْ مِنْ الْحَقِّ أَنْ يَبَرُّوكَ قَالَ أَبُو دَاوُد فِي حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ قَالَ بَعْضُهُمْ أَكُلَّ بَنِيكَ وَقَالَ بَعْضُهُمْ وَلَدِكَ وَقَالَ ابْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ فِيهِ أَلَكَ بَنُونَ سِوَاهُ وَقَالَ أَبُو الضُّحَى عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ أَلَكَ وَلَدٌ غَيْرُهُ
Narrated Al-Numan bin Bashir: My father gave me a gift. The narrator Ismail bin Salim said: (He gave me) his slave as a gift. My mother Umrah daughter of Rawahah said: Go to the Messenger of Allah and call him as witness. He then came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and mentioned it to him. He said him: I have given my son al-Numan a gift, and Umrah has asked me to call you as witness to it. He asked him: Have you children other than him? He said: I replied: Yes. He again asked: Have you given the rest of them the same as you have given al-Numan ? He said: No. Some of these narrators said in their version (that the Prophet said: ) This in injustice. The others said in their version (that the Prophet said: ) This is under force. So call some other person than me as witness to it. Mughirah said in his version: (The Prophet asked): Are you not pleased with the fact that all of them may be equal in virtue and grace ? He replied: Yes. He said: Then call some other person than me as witness to it. Mujahid mentioned in his version: They have right to you that you should do justice to them, as you have right to them that they should do good to you. Abu Dawud said: In the version of al-Zuhri some (narrators) said: (Have you given) to all your sons ? and some (narrators) said: Your children. Ibn Abi Khalid narrated from al-Shabi in his version: Have your sons other than him ? Abu al-Duha narrated on the authority of al-Numan bin Bashir: Have you children other than him ?
سیدنا نعمان بن بشیر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میرے والد نے مجھے ایک عطیہ دیا ۔ اسماعیل بن سالم نے یوں کہا : دوسرے بچوں کے مقابلے میں مجھے اپنا ایک غلام عطیہ کیا ۔ پس میری والدہ عمرہ بنت رواحہ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس جاؤ اور انہیں اس عطیے پر گواہ بنا لو ۔ چنانچہ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور آپ ﷺ کو گواہ بنانے کے لیے یہ بات بتائی اور کہا کہ میں نے اپنے بیٹے نعمان کو عطیہ دیا ہے اور ( میری اہلیہ ) عمرہ نے مجھ سے کہا ہے کہ میں آپ ﷺ کو اس پر گواہ بنا لوں ۔ رسول اللہ ﷺ نے دریافت فرمایا ” کیا تیرے اس کے علاوہ اور بھی بچے ہیں ؟ “ کہا کہ ہاں ۔ فرمایا ” تو کیا تو نے ان سب کو اس طرح کا عطیہ دیا ہے جو نعمان کو دیا ہے ؟ “ کہا : نہیں ۔ یہاں بعض محدثین کے لفظ ہیں : ” یہ ظلم ہے ۔ “ اور بعض نے کہا : ” یہ مجبوری اور لاچاری کا معاملہ ہے ۔ ( خوشی کا نہیں ورنہ تو سبھی کو دیتا ) اس پر میرے علاوہ کسی اور کو گواہ بنا لے ۔ “ مغیرہ کی روایت میں ہے ۔ ” کیا تجھے پسند نہیں کہ تیرے ساتھ خدمت اور احسان کرنے میں سب بچے برابر ہوں ؟ “ کہا : ہاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تو اس پر میرے علاوہ کسی اور کو گواہ بنا لے ۔ “ مجالد کے الفاظ ہیں ” ان کا تجھ پر یہ حق ہے کہ تو ان سب میں عدل کرے جیسے کہ ان سب پر لازم ہے کہ تیری خدمت کریں ۔ “ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا بعض راویوں نے «أكل بنيك» کہا : اور بعض نے «ولدك» کہا ۔ ابن ابی خالد نے شعبی سے روایت کرتے ہوئے کہا : «ألك بنون سواه» ” کیا تیرے اس کے علاوہ بھی بیٹے ہیں ؟ “ اور ابوالضحیٰ نے سیدنا نعمان بن بشیر ؓ سے روایت کیا «ألك ولد غيره» ۔